سویڈن میں تورات کی بےحرمتی کی اجازت پر اسرائیل کاردعمل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)سویڈن نے قرآن کی بے حرمتی کے بعد بائبل اور تورات کی بھی بے حرمتی کی اجازت دیدی۔
تفصیلات کے مطابق سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں پولیس کی جانب سے اسرائیلی سفارت خانے کے باہر رواں ہفتے کے آخر میں ہونے والے احتجاج کے دوران بائبل اور تورات کو جلانے کی اجازت دینے کے فیصلے کے بعد اسرائیل کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے سویڈش حکومت سے احتجاج روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ تمام مذاہب کی مقدس کتابوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وہ سویڈن میں حکام کی جانب سے ملک میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے مقدس کتاپ کو جلانے کی اجازت دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔اسرائیل اس شرمناک فیصلے کو بہت سنجیدگی سے لیتا ہے، جس سے یہودیوں کے مقدسات کو نقصان پہنچا ہے۔
אני מגנה בתוקף את החלטת הרשויות בשבדיה לאפשר שריפת ספר תנ״ך מול שגרירות ישראל במדינה. מדינת ישראל רואה בחומרה רבה את ההחלטה המבישה הזאת שפוגעת בקודש הקודשים של העם היהודי. יש לכבד את הספרים המקודשים לכל הדתות.
— Benjamin Netanyahu - בנימין נתניהו (@netanyahu) July 14, 2023
دوسری جانب اسرائیل کے اعلیٰ حکام نے منصوبہ بندی کے تحت کیے جانے والے مظاہروں کی اجازت دینے کی مذمت کی، جن میں اسرائیلی صدر بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان کہا کہ ہم سویڈن سے مقدس کتابوں کو جلانے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
I unequivocally condemn the permission granted in Sweden to burn holy books. As the President of Israel, I condemned the burning of the Quran, sacred to Muslims world over, and I am now heartbroken that the same fate awaits a Jewish Bible, the eternal book of the Jewish people.
— יצחק הרצוג Isaac Herzog (@Isaac_Herzog) July 14, 2023