(ویب ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا جس سے کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بھونچال آ گیا۔
2024 کے امریکی انتخابات کے لیے ریپبلکن پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد گزشتہ چند گھنٹوں میں بٹ کوائن کی قیمت 60 ہزار امریکی ڈالر فی کوئن سے اوپر چلی گئی ہے، گزشتہ روز ایک انتخابی ریلی کے دوران ٹرمپ پر گولیاں چلائی گئیں جس میں وہ معمولی زخمی ہوئے اور خوش قسمتی سے بچ گئے، حملے کے بعد انہیں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
تاہم ’کوئن گیکو‘ کے مطابق خبر کے چند گھنٹوں کے اندر بٹ کوائن کی قیمت 58 ہزار 337 ڈالر سے بڑھ کر 60 ہزار 224 ڈالرز تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ ہفتے کی بلند ترین قیمت ہے، لیکن بٹ کوائن میں ہونے والا اضافہ ٹرمپ سے متاثر ’میم کوائن‘ کے مقابلے میں ہلکا ہے۔
اس واقعے کے بعد کرپٹو کرنسی ٹریمپ (TREMP) نے قیمت میں سب سے نمایاں اضافہ دیکھا جو 24 گھنٹوں میں 71 فیصد چھلانگ لگا کر 0.66 ڈالر تک پہنچ گیا، اسی طرح ٹرمپ (TRUMP) میں 39 فیصد اضافہ ہوا اور ماگا (MAGA) میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: جولائی میں گاڑیوں کےٹوکن ٹیکس ادائیگی پر 10فیصد ڈسکاؤنٹ
خیال رہے کہ ٹرمپ کرپٹو کرنسی کے مضبوط حامی کے طور پر ابھرے ہیں اور آنے والے انتخابات میں اپنے حریف اور موجودہ صدر جو بائیڈن سے ممتاز نظر آرہے ہیں، ٹرمپ کے قاتلانہ حملے میں زندہ بچ جانے کے بعد کچھ کرپٹو سرمایہ کاروں اور شرط لگانے والوں کا خیال ہے کہ آنے والے مہینوں میں ٹرمپ کی مہم زور پکڑے گی اور ان کا اندازہ ہے کہ ٹرمپ کی جیت کرپٹو انڈسٹری کے لیے بائیڈن کے مقابلے زیادہ سازگار ریگولیٹری حالات کا باعث بنے گی۔