(24 نیوز) صوبہ سندھ کا مالی سال 2021-22 کا بجٹ پیش کر دیا گیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا بطور وزیر خزانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے کہنا تھا نئے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا جبکہ تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے بجٹ کا حجم 14 کھرب 77 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ اس مرتبہ صوبائی بجٹ میں 19.1 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں زراعت کی بحالی کیلئے 3 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ شہریوں کی فلاح وبہبود کیلئے 16 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آئی ٹی سیکٹر کی بحالی کیلئے 1.70 ارب روپے مختص کئے گئے۔ صنعتی ترقی کیلئے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ کم لاگت کی ہاوسنگ کیلئے 2 ارب روپے، لائیو سٹاک اینڈ فشریز کیلئے ایک ارب روپے، زراعت سے وابستہ خواتین کیلئے 500 ملین روپے، سپشل چلڈرن فنڈ کیلئے 500 ملین روپے، تعلیمی شعبے کیلئے بجٹ کا سب سے بڑا حصہ رکھا گیا ہے۔ تعلیم کیلئے بجٹ میں 14.2 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ صحت کے شعبہ میں مختلف سطح پر 900 سے زائد آسامیاں پیدا کی جائیں گی۔ صوبائی بجٹ میں ادویات کی خریداری کے لئے 18 ارب روپے سے زائد جبکہ کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے چوبیس اعشاریہ بہتر ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جام کمال کے صاحبزادے کے پروٹوکول میں کتنی گاڑیاں۔۔ پولیس نے تصدیق کردی
سندھ کا ٹیکس فری بجٹ پیش ۔۔ تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ
Jun 15, 2021 | 16:43:PM