الیکشن کمیشن کاالیکشنز ایکٹ ترمیمی بل 2020 پر تشویش کا اظہار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے الیکشنز ایکٹ ترمیمی بل 2020 پر اظہار تشویش کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ممبران ، سیکرٹری الیکشن کمیشن کی شرکت۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن ترمیمی بل 2020 میں بعض ترامیم کو آئین پاکستان سے متصادم قرار دے دیا۔مذکورہ ترامیم پر الیکشن کمیشن کے موقف کو متعلقہ قائمہ کمیٹی میں زیر بحث نہیں لایا گیا۔
الیکشن کمیشن مذکورہ ترامیم پر اپنا موقف پہلے ہی وزارت پارلیمانی امور کی وساطت سے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو جمع کروا چکا ہے۔
آرٹیکل 222 کے تحت انتخابی فہرستوں کی تیاری اور نظرثانی کے اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس ہیں ۔
مجوزہ ترمیمی بل 2020 کے سیکشن 17کے تحت حلقہ بندیاں آبادی کے بجائے ووٹرز کی بنیاد پر کرنے کا کہا گیا ہے ۔آئین پاکستان کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی میں نشستوں کو آبادی کے بنیاد پر مختص کیا جاتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سینٹ الیکشن میں ووٹنگ کو خفیہ کے بجائے اوپن بیلٹ سے کرانے کی ترمیم سپریم کورٹ کی رائے مطابقت نہیں رکھتی۔ اجلاس میں آئی ووٹنگ برائے سمندر پار پاکستانی اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے امور بھی زیر بحث آئے۔
یہ بھی پڑھیں:بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت بڑی مشکل میں پھنس گئیں