(علی رامے)محکمہ خزانہ پنجاب نے کم آمدن والے افراد کیلئے پی ٹی آئی دور حکومت کا “احساس راشن مدد پروگرام “ بند کرنے کی سفارش کردی ۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت نے ملک بھر میں "نئے پاکستان کا غریب دوست پروگرام کا آغاز احساس راشن مدد پروگرام کے نام سے کیا تھا جس کے تحت کم آمدن والے افراد کے لیے “احساس راشن مدد پروگرام “ کےذریعے انہیں اشیا خوردونوش پر سبسڈی دی جارہی ہے لیکن پنجاب کے محکمہ خزُانہ نے پی ٹی آئی دور حکومت کے احساس راشن مدد پروگرام کو پنجاب میں بند کرنے کی سفارشات کردیں ہیں اور حکومت پنجاب کو اس پروگرام کے بارے میں باقاعدہ تفصیل سے آگاہ بھی کردیا ہے .
احساس راشن مدد پروگرام پر شہریوں کو اشیا خوردونوش کی خریداری پر 30 فیصد سبسڈی دی جاتی ہے ۔احساس راشن مدد پروگرام کے تحت رجسڑڈ دوکان سے اشیا کی خریداری پر سبسڈی دی جارہی تھی ۔کم آمدن والے افراد کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا گیا تھاجبکہ احساس راشن مدد پروگرام کے تحت رجسٹریشن کے لیے ویب پورٹل بھی بنایا گیا۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق محکمہ خزانہ پنجاب نے حکومت کو بتایا ہے کہ احساس راشن مدد پروگرام کے تحت وفاقی حکومت پنجاب سے 9 ارب روپے وصول کر چکی ہے لہذا اس پروگرام کو اب پنجاب سے بند کردینا چاہیے اور جو رقم وفاق کے پاس اس پروگرام کے تحت استعمال نہیں ہوئی وہ واپس لے لی جائے .
یہ بھی پڑھیں:فلیٹ ٹائر جلد ماضی کا حصہ ہونگے، ٹیسلا نے نئے ماڈل میں ایئرلیس ٹائر متعارف کروا دئیے
محکمہ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب میں بھی الگ سے ٹارگٹ سبسڈی کے نام سے وزیر اعلی کا عوامی سہولت پیکج شروع ہوچکا ہے تو یکمشت دو پروگرام کو چلانا صوبے کے لیے مشکلات پیدا کررہا ہے .
حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کو اس پروگرام کی بندش پر بریفنگ دی جاچکی ہے لیکن انہوں نے اس پروگرام کو بند کرنے کے حوالے سے ابھی کوئی ہدایات اور منظوری نہیں دی ۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرول و ڈیزل کی قیمت میں مزید کتنا اضافہ ہو گا؟