بھارت کی میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت

Jun 15, 2023 | 14:09:PM
بھارت کی میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت
کیپشن: اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 22 بھارتی کمپنیاں میانمار میں ہتھیاروں کی سپلائی میں ملوث ہیں۔
سورس: ڈی ڈبلیو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) بھارت میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت کر رہا ہے جس کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک کو شدید تحفظات ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ The Billion Dollar Trade میں بھارت کی میانمار میں ہتھیاروں کی سپلائی کا انکشاف ہوا ہے جس سے بھارت کا اصلی چہرہ مزید عیاں ہوا ہے۔

میانمار میں جنتا حکومت نے میانمار کے جمہوری نظام کو تہس نہس کردیا ہے جسے بھارت کی جانب سے فنڈنگ اور ہتھیاروں کی سپلائی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ بھارت میانمار میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت کررہا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 22 بھارتی کمپنیاں میانمار میں ہتھیاروں کی سپلائی میں ملوث ہیں۔ بھارت کی 2017-2021 کی آدھی سے زیادہ ہتھیاروں کی ایکسپورٹ میانمار میں کی گئی، یہ جانتے ہوئے بھی کہ میانمار میں جنتا عوام پر ظلم و ستم ڈھا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ گرفتار

ہتھیاروں کی ایسی سپلائی جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ بھارت پر اس طرح کے غیرقانونی اور غیراخلاقی گٹھ جوڑ کیخلاف عالمی عدالت میں مقدمہ دائر ہونا چاہیئے۔

وسینار اگریمنٹ کے تحت ہندوستان ہتھیاروں اور دوہرے استعمال کے حساس ساز و سامان کی ترسیل روکنے کا پابند ہے۔

دسمبر 2022ء میں ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پر ووٹنگ سے انکار کیا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ میانمار میں تشدد کا فوری خاتمہ اور جیلوں میں بند تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کی جائے۔

بھارت کی اس ووٹنگ کے عمل سے کنارہ کشی یہ ثابت کرتی ہے کہ بھارت میانمار میں ظلم و ستم کو فروغ دینا چاہتا ہے۔