مشکل بجٹ دیا گیا ،وزیر خزانہ کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں:مفتاح اسماعیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایک مشکل بجٹ دیا گیا ہے جس میں وزیر خزانہ کے ہاتھ باندھے ہوئے ہیں ،تشویش کن بات یہ ہے کہ اس مرتبہ ٹوٹل نیٹ ریونیو سے زیادہ سود کی ادائیگی کرنی ہے،مہنگائی کی وجہ سے ٹیکس جمع کرنا اور اخراجات بھی کم کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے بجٹ سے متعلق 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایز کی ترقیاتی سکیموں پر کٹ لگانا چاہیے اور وہ پیسہ سود کی ادائیگی اور بینظر انکم سپورٹ پروگرام میں لگانا چاہیے ، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ اچھا اقدام ہے،صوبوں کو چاہیے کہ وہ پراپرٹی اور زرعی ٹیکس وصول کریں،وفاق ٹریڈ سیکٹر اور دکانداروں پر ٹیکس لگتا اس سے ٹیکس نیٹ بڑھتا جو نہیں کیا گیا،وزیراعظم آئی ایم ایف سے جون والی قسط لانے کا بھی بول رہے ہیں جو اب مشکل ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریلوے خسارہ 40ارب 76کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام میں جانا بہت لازمی ہے اگر آئی ایم ایف کا نیا پروگرام آتا ہے تو منی بجٹ آئے گا،مفتاح اسماعیل نے انکشاف کیا کہ منی بجٹ میں نئے ٹیکسز لگائے جائیں گے،روسی تیل ہیوی ہوتا ہے ابھی اس کی مکسنگ کے بعد دیکھا جائے گا اس سے مزید کتنی پروڈیکٹس نکلتی ہیں،روسی تیل کی ٹیسٹنگ کے بعد تعین ہو سکے گا اس کا قیمتوں پر کتنا اثر پڑتا ہے،عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں مزید ریلیف پاکستان میں بھی آئے گا۔