(اویس کیانی) تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے مذاکرات کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ اور ایاز صادق نے ٹی ایل پی وفد کے مطالبات سنے جن کے بارے میں وزیراعظم سے مشاورت کے بعد انہیں آگاہ کیا جائے گا۔
24 نیوز نے ٹی ایل پی کی جانب سے مطالبات کی تفصیل حاصل کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: شر انگیز مواد، عمران خان سمیت اہم رہنماؤں کے سوشل میڈیا لنکس ایف آئی اے کو ارسال
ٹی ایل پی کی جانب سے سب سے پہلا مطالبہ یہ رکھا گیا ہے کہ گستاخی رسول اللہ پر جامع قانون سازی کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ عربی کو قومی زبان بنانے کا مطالبہ بھی رکھا گیا ہے۔
مطالبات کی فہرست میں ٹی ایل پی کے تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے اور اُن پر سے دہشتگردی کی دفعات کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
اس کے علاوہ ٹی ایل پی پر سے بطور جماعت پابندی ختم کرنے، ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے اور مہنگائی کو ختم کرنے کے مؤثر اقدامات کے حوالے سے نقاط بھی مطالبات میں شامل ہیں۔