فوادچودھری یونیورسٹی سے نکالے گئے جوڑے کے حق میں بول پڑے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وفاقی وزیر فوادچودھری سرعام اظہار محبت کا اظہار کرنے پر یونیورسٹی سے نکالے جانے والے جوڑے کے حق میں میدان میں آگئ ہیں ۔انہوں نے لاہور کی یونیورسٹی انتظامیہ سے فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ٹویٹ میں وفاقی وزیر فوادچودھری نے کہاہے کہ مرضی سے شادی ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے،اسلام خواتین کو اس کا حق دیتا ہے مرضی کی شادی سب کا بنیادی حق ہے۔فوادچودھری نے مطالبہ کیاہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے ،لڑکیوں کو پراپرٹی سمجھنا اسلام کے خلاف ہے ۔
مرضی سے شادی ہر لڑکی کا بنیادی حق ہے، اسلام عورتوں کو جو حقوق دیتا ہے مرضی کی شادی ان حقوق میں مرکزی حیثئیت رکھتی ہے یونیورسٹی انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، لڑکیوں کو پراپرٹی سمجھنا اسلام کے خلاف ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 15, 2021
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور یونیو رسٹی سے سرعام اظہار محبت کرنے والے لڑکے اور لڑکی کو نکال دیا گیا تھا ۔ لاہور یونیورسٹی واقعے پر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اپنی پسند کے تمام قواعد و قوانین لاگو کرسکتے ہیں لیکن آپ کسی کو محبت کرنے سے نہیں روک سکتے۔
We just celebrated International women’s day and here we are with a top University expelling a young woman for having the confidence and empowerment to ask a man to marry her amongst the security of her peers. What kind of example are we setting here ? #CantExpelLove
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021
Apply all the rules you want but you can’t expel love! It’s in our hearts, it’s the best part about being young and it what makes life worth living! You learn more about love than you can ever learn at an institution ❤️
— Shaniera Akram (@iamShaniera) March 13, 2021