(24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا جبکہ حکومتی و اپوزیشن نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے شفاف انتخابات کی راہ ہموار کرنے کی کوششیں شروع کردیں۔عمران خان سےمشاورت کے بعد مشیرپارلیمانی اموربابر اعوان کی سپیکراسدقیصر سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں انتخابی اصلاحات سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی قائم کرنےپر مشاورت کی گئی۔ملاقات میں اوپن ووٹنگ کابل منظور کرانے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا ، بابر اعوان نے کہا مستقبل میں شفاف انتخابات کیلئےابھی سےمنصوبہ بندی کرناہوگی، وزیراعظم انتخابی عمل پرتحفظات کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ چاہتےہیں، مطلوبہ قانون سازی تمام سیاسی جماعتوں کے مفاد میں ہے۔
دوران ملاقات جی بی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا بھی جائزہ لیا گیا ، بابر اعوان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہو گی، جس کے بعد اسد قیصر اور بابر اعوان آئینی پوزیشن سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔ملاقات میں آئینی اور الیکشن اصلاحات پر کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کمیٹی کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کریں گے اور کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کو برابر نمائندگی دی جائے گی۔کمیٹی جی بی کے عبوری صوبے سے متعلق آئینی،قانونی پہلوؤں اور اپوزیشن کےتحفظات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور متفقہ لائحہ عمل طے کرے گی جبکہ فیصلہ کیا کمیٹی الیکشن اصلاحات کا زیر التواء بل کا بھی ازسرنو جائزہ لے گی۔
کمیٹی سینیٹ الیکشن سے متعلق آئین میں ترمیم پراپوزیشن سےمشاورت کرے گی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا سینیٹ الیکشن پر اٹھنے والے سوالات کا تدارک ناگزیرہے، الیکٹورل ریفارمز وقت کی اہم ضرورت ہے۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ قانون سازی سےاہم قانونی معاملات میں اصلاحات لائی جا سکتی ہیں.حکومت ،اپوزیشن کو عوامی معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے۔