(24نیوز)الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کی التوا کی درخواست مسترد کر دی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سات سال سے التوا ہی ہو رہا ہے۔
الیکشن کمیشن کے تین رکنی بینچ نے تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر کمنٹس آنے تھے۔ جس پر معاون وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ انور منصور نے کراچی سے آنا ہوتا ہے، انور منصور آ تو گئے ہیں لیکن انہیں شدید بخار ہے۔ وکیل اکبر ایس بابر نے کہا کہ آج میں دلائل دینا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے اکاونٹ اور اثاثوں کی جانچ پڑتال کے لیے سکروٹنی کمیٹی کی از سر نو تشکیل کر دی۔الیکشن کمیشن نے چار رکنی سکروٹنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ڈی جی لاء محمد ارشد سکروٹنی کمیٹی کے چئیرمین ہوں گے۔
ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن منظور اختر ملک کمیٹی کے رکن ہوں گے۔ڈی جی پولیٹیکل فنانس ونگ مسعود اختر شیروانی رکن کمیٹی ہوں گے۔آڈیٹر جنرل اف پاکستان کے خرم رضا قریشی بھی رکن کمیٹی ہیں۔
مسعود اختر شیروانی کو اڈیٹر جنرل اف پاکستان سے ریٹائیرمنٹ پر بطور ڈی جی فنانس ونگ الیکشن کمیشن دوبارہ بھرتی کیا گیا ہے۔سکروٹنی کمیٹی پاکستان مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین ، پاکستان پیپلز پارٹی یا کسی اور سیاسی جماعت کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کرے گی۔