جنگ مخالف روسی خاتون سرکاری ٹیلی ویژن کےسٹوڈیو میں داخل، پھر کیا ہوا ؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل پر پیر کی شام ایک لائیو نیوز پروگرام کے دوران مقامی خاتون یوکرین میں روس کے حملے کی مخالفت کرتے ہوئے ایک پوسٹر پکڑے سٹوڈیو میں داخل ہو گئی ۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف روسی خاتون کا ملک میں یہ ایک جرات مندانہ قدم ہے، وہ بھی ایسے وقت میں جب روس ملک میں آزاد میڈیا کو روکنے یا بند کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے، اور جنگ کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کے خلاف کوئی بھی خبر دکھانا جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ نیوز پروگرام کے دوران اچانک ایک خاتون 'اینکر' کے پیچھے ایک پوسٹر پکڑے ہوئے نظر آنے لگی ، جس پر انگریزی میں "No war" (جنگ نہیں )لکھا ہواتھا۔اس کے نیچے روسی زبان میں ایک پیغام تھا، جس میں لوگوں سے روسی پروپیگنڈے پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ جیسے ہی وہ خاتون اسکرین پر نمودار ہوئی، چند ہی لمحوں میں پروگرام میں ایک اور کلپ چلایا گیا۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق روس کا سرکاری ٹیلی ویژن باقاعدگی سے حکومتی پالیسیوں کو بڑھاوا دے رہا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ فوج نے یوکرین میں 'نو نازیوں ' سے لوگوں کو بچانے اور حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ملک سے روسیوں کی حفاظت کرنے کے لئے داخل ہوئے ہیں ۔ سیاسی گرفتاریوں پر نظر رکھنے والے انسانی حقوق کے ایک آزاد گروپ نے گرفتار شدہ خاتون کی شناخت مرینا اووسیانیکوف کے نام سے کی ہے۔ گروپ او وی ڈی انفو( 'OVD-Info' )نے اپنی ویب سائٹ پر خاتون کی ایک ویڈیو شیئر کی۔ اس میں خاتون نے کہا ہے کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ جرم ہے۔ روس ایک حملہ آور ملک ہے اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن اس حملے کے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی منگل کے اوائل میں ایک ویڈیو پیغام میں مرینا اووسیانیکوف کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: خبروں میں پروپیگنڈا مواد کی نشاندہی،پاکستانی محقق نے سائنسی ماڈل ایجاد کر لیا