جنرل باجوہ، فیض حمید اور نوید مختار نے وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی: شہباز شریف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جولائی 2018 کے الیکشن سے کچھ ہفتے پہلے اس وقت کے آرمی چیف جنرل باجوہ، جنرل فیض حمید اور جنرل نوید مختار نے ایک میٹنگ میں وزیراعظم بننے کی آفر کی تھی۔
سینئر صحافی حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ان تینوں نے ڈیل کرنے کی کوشش کی تھی مگر انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف ان کے بڑے بھائی ہیں، وہ اپنے بھائی کی پیٹھ میں چھرا گھونپ کر وزیر اعظم نہیں بن سکتے۔
جب میزبان حامد میر نے پوچھا کہ اگر آپ انکار نہ کرتے تو عمران خان وزیر اعظم نہ بن سکتے تھے ؟ اس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہاں اگر وہ انکار نہ کرتے تو عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف جب جیل میں تھے تو مریم نواز نے پارٹی کیلئے آواز اٹھائی، مریم نواز کنونشن میں آئیں، اب خواتین آرہی ہیں، نوجوان آرہے ہیں، پارٹی مضبوط ہو رہی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ن اور ش کی بے تکی باتیں کرنے والوں کو آج منہ کی کھانی پڑی ہے، نواز شریف علاج کے بعد جلد واپس آئیں گے، ن لیگ میں بے پناہ توانائی اور حوصلہ آئے گا، نوازشریف چند دنوں یا چند ہفتوں میں واپس آسکتے ہیں، جوں ہی ڈاکٹر اجازت دیں گے نواز شریف وطن واپس آئیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف سے متعلق فیصلہ مکمل طور پر میرٹ پر ہے، جی ایچ کیو کو کہا تھا فہرست بھجوائیں، انھوں نے کہا مناسب وقت پر بھجوا دیں گے، فہرست میں سینیارٹی کے لحاظ سے جنرل عاصم منیر کا نام پہلا تھا۔