عمران خان کے وارنٹ گرفتاری برقرار، عدالت کا تفصیلی فیصلہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے اور چیئرمین پی ٹی آئی کو تحریری یقین دہانی (انڈر ٹیکنگ) ٹرائل کورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی وارنٹ منسوخی کی درخواست نمٹا دی۔
عدالت کےفیصلے میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ میں عمران خان اس حوالے سے درخواست دائر کر سکتے ہیں اور عمران خان ہائی کورٹ میں دی گئی انڈر ٹیکنگ ٹرائل کورٹ میں دیں گے، ہائیکورٹ میں دی انڈر ٹیکنگ عمران خان ٹرائل کورٹ میں دائر درخواست کے ساتھ لگائیں گے۔
تفصیلی فیصلہ جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست نمٹانے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جو پانچ صفحات پر مشتمل ہے، فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے جس پر سب کو اور پٹشنر عمران خان کو عمل کرنا چاہیے، ٹرائل کورٹ کے آرڈر میں کوئی قانونی سقم نہیں جس پر مداخلت کی جائے لیکن کیونکہ یہ عدالتی آرڈر کی بعد کا معاملہ ہے اس لیے بہتر ہے ٹرائل کورٹ ہی اسکو دیکھے،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کی گئی انڈرٹیکنگ ٹرائل کورٹ میں 16 مارچ تک پیش کی جائے اور مقامی کورٹ اس درخواست کو سن کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’ عدلیہ میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کی طرح ہر عدالت کا اپنا وقار ہے‘‘۔ پانچ صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ لاہور میں پیدا ہونے والی امن و امان کی صورت نہایت افسوس ناک ہے، ریاست کو عدالتی آرڈر پر عمل درآمد کی زمہ داری کی ادائیگی سے روکا گیا، وارنٹس جب جاری ہوجائیں تو ان پر عملدرآمد یا ڈسچارج ہونے تک برقرار رہتے ہیں، لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے، رُول آف لا محض کہنے کی بات نہیں، اس کا مطلب قانون کی تابعداری ہے، قانون سے انحراف کے قدرتی طور پر نتائج ہوتے ہیں، وارنٹس سے متعلقہ عدالت اب ٹرائل کورٹ ہے، ٹرائل کورٹ وارنٹس کے بعد کی صورتحال پر عمران خان کی یقین دہانی کا جائزہ لے۔
عمران خان کی وارنٹ معطلی کی درخواست اسلام آباد کچہری میں جمع نہیں ہوسکی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکلا وارنٹ معطل کرنے کی درخواست دائر کرنے کیلئے اسلام آباد کچہری پہنچے تاہم ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت بند پڑی تھی اور عملہ بھی دفتر کا وقت ختم ہونے کے بعد چھٹی کر کے چلا گیا تھا۔
بعد ازاں عمران خان کے وکلا نے فیصلہ کیا کہ درخواست صبح ساڑھے آٹھ بجے سیشن کورٹ میں دائر کی جائے گی، وارنٹ معطل کرکے شورٹی بانڈ جمع کرانے کی درخواست عمران خان کی جانب سے تیار کی گئی ہے جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق 18 مارچ پیشی کیلئے شورٹی دینے کو تیار ہوں۔