آفریدی بمقابلہ شعیب۔۔۔ کون مسٹر بین اور کون جاہل۔۔۔ جانئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)پاکستان کرکٹ ٹیم میں دو کھلاڑی شاہد آفریدی اور شعیب اختر ہمیشہ ذرائع ابلاغ کی سرخیوں میں رہے ہیں اور اب ریٹائرمنٹ لینے کے بعد بھی دونوں ہی کسی نہ کسی وجہ سے سرخیوں میں برقرار رہتے ہیں ۔ بھارت اور پاکستان میں انکے حوالے سے ٹیلی ویژن ، اخبارات اور شوشل میڈیا پر خوب تبصرے ہوتے رہتے ہیں ۔
ایک بھارتی ٹی وی چینل کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سال 2013 میں شاہد آفریدی اپنی کپتانی کی تنقید پر غصہ ہوگئے تھے اور انہوں نے پاکستانی میڈیا کے سامنے ان کی تنقید کرنے والوں کو مسٹر بین تک کہہ دیا تھا ۔یہ ٹی وی پروگرام اس وقت کا ہے جب 2013 میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی ۔ اس سیریز میں مصباح الحق نے پاکستانی ٹیم کی کمان سنبھالی تھی ، لیکن شاہد آفریدی بلے بازی میں کافی فلاپ رہے تھے ۔ اتنا ہی نہیں اس کے بعد یو اے ای میں سری لنکا کے خلاف کھیلی گئی سیریز میں بھی وہ کچھ خاص نہیں کرسکے تھے ۔
جب آفریدی پاکستان لوٹے تو ایئرپورٹ پر ہی صحافیوں نے ان سے بات چیت کی ۔ اس وقت انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ پاکستانی میڈیا میں بہت مسٹر بین ، ہیکل جیکل بیٹھے ہوئے تھے ۔ ایسا لگتا ہے کہ ان کے کھیلنے کے دوران جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ۔ عجیب سے لوگ ، فضول کی باتیں کرتے ہیں ۔ میڈیا کو بھی مثبت لوگوں کو سامنے لانا چاہئے ۔ جب ہم ہارتے ہیں تو ایسے لوگوں کو سامنے لے آتے ہیں ، جن کا خود کا رویہ ہمیشہ گندا رہا ہے ۔ انہوں نے حالانکہ کسی کا نام تو نہیں لیا تھا ، لیکن ان کا اشارہ شعیب اختر جیسے کھلاڑی کی طرف تھا ، جو اس دوران ٹی وی اسکرین پر پاکستان کرکٹ میں سدھار کی باتیں کرتے تھے ۔
پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل نے پھر شعیب اختر سے ویڈیو پر سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ مجھے تو حیرت ہے کہ یہ ابھی تک بڑے نہیں ہوئے ۔ پختگی نہیں آئی ۔ جس حساب سے وہ پاکستان کیلئے کھیلتے رہے ہیں ، اسی طرح میڈیا میں باتیں کررہے ہیں ۔ ابھی تک پختگی نہیں آئی ہے ۔
ایک مرتبہ مصباح الحق سے بھی اسی طرح کا سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے کہا کہ جو بھی شیعب اختر اور دیگر لوگ کہتے ہیں ، کبھی کبھی ٹھیک ہوتا ہے ، دیکھئے یہی فرق ہوتا ہے ایک پڑھے آدمی اور جاہل میں ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں کسی پر بھی ذاتی طور پر حملہ نہیں کرنا چاہتا اور آفریدی نے بھی یہ اچھا نہیں کیا ۔ انہیں اپنی کارکردگی دکھانی چاہئے ۔ کبھی وہ خود کو گیند باز بتاتے ہیں تو کبھی بلے باز ۔ اگر آپ میدان پر خود کو ثابت نہیں کروگے تو ہم لوگ باتیں کریں گے ہی ۔آپ سوچ رہے ہیں کہ آپ کارکردگی نہیں بھی دکھاؤ گے اور ٹیم میں رہوگے ۔ آپ نے تو چور مچائے شور والا حال کیا ہوا ہے ۔ اگر آپ کو کسی کو کچھ کہنا ہے تو نام لے کر کہو کہ شعیب میری تنقید کرتے ہیں ، میں کچھ بھی کہتا ہوں تو اس لئے کہ پاکستان کرکٹ کا بھلا ہوا ۔ میں اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ آفریدی پر کتاب لکھ سکتا ہوں کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ میں رہتے ہوئے کیا کیا کیا ، لیکن میں کسی پر ذاتی تنقید نہیں کرتا ہوں ۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا سے مزید 83 افراد کاانتقال ،1531 نئے مریض رپورٹ