(24 نیوز) پاکستان کے سابق فاسٹ بالر محمد عامر نے جب سے ریٹائرمنٹ لی ہے وہ اپنی فیملی کے ساتھ انگلینڈ میں ہی رہ رہے ہیں اور انہوں نے ایک انٹرویو میں بھارتی کرکٹ بورڈ کی تعریف کی ہے اور اسکے ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹرز کی پالیسیوں پر بھی خوب سوالات اٹھائے ہیں ۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستان کے سابق فاسٹ بالر محمد عامر نے پاکستان ہمیشہ کیلئے چھوڑنے کا ذہن بنالیا ہے ۔ محمد عامر نے جمعرات کو انگلینڈ کی شہریت کیلئے درخواست دیدی ۔ محمد عامر کو اگر انگلینڈ کی شہریت مل جاتی ہے تو ان کیلئے کرکٹ کے کئی راستے کھل جائیں گے، وہ انگلینڈ کی کاؤنٹی کرکٹ کے علاوہ وہ دنیا کی سب سے بڑی کرکٹ لیگ آئی پی ایل میں بھی کھیل پائیں گے ۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاک پیشن ڈاٹ کام کو دئیے ایک انٹرویو میں محمد عامر نے کہا کہ پاکستان میں نوجوان کھلاڑیوں کو انتہائی کم تجربہ پر ہی انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کرایا جارہا ہے ۔ عامر نے کہا کہ پاکستانی سلیکٹرز کو دوسری مضبوط ٹیموں سے کچھ سیکھنا چاہئے ۔ عامر نے کہا کہ بھارت ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو دیکھئے ، وہ کس طرح کے کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں لارہے ہیں ۔ ان کے کھلاڑی انٹرنیشنل کرکٹ میں کھیلنے کیلئے بالکل تیار ہیں ۔ وہ اس لئے کیونکہ انہوں نے جونیئر اور ڈومیسٹک سطح پر کافی کرکٹ کھیلی ہے ۔ جب ان کا سلیکشن ہوتا ہے تو وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں ، جو کچھ انہوں نے گھریلو کرکٹ سے سیکھا ہوتا ہے ان کا مظاہرہ وہ بین الاقوامی سطح پر کرتے ہیں ۔محمد عامر نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت یہ ہورہا ہے کہ کھلاڑی سوچ رہے ہیں کہ وہ قومی کوچ سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے سیکھیں گے ۔ عامر نے کہا کہ آپ ہندوستان کیلئے ایشان کشن ، سوریہ کمار یادو اور کرونال پانڈیا کو دیکھئے ، وہ انٹرنیشنل کرکٹ کیلئے بالکل تیار نظر آرہے ہیں ۔ انہوں نے جب انہوں انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز کیا تو لگا ہی نہیں انہیں ٹیم کو کوچ سے زیادہ مدد کی ضروت ہے ۔ انہوں نے کافی وقت تک ڈومیسٹک کرکٹ کھیلی ہے اور آئی پی ایل کے آنے سے انہیں کافی مدد ملی ہے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد عامر کو اگر انگلینڈ کی شہریت مل جاتی ہے تو وہ آئی پی ایل میں کھیل پائیں گے ، کیونکہ پھر وہ پاکستانی شہری نہیں رہیں گے ۔
یہ بھی پڑھیں: آفریدی بمقابلہ شعیب۔۔۔ کون مسٹر بین اور کون جاہل۔۔۔ جانئے