عرفان پٹھان اور کنگنا رناوت فلسطین کے معاملہ پر بھڑ گئے ۔۔سوشل میڈیا جنگ شروع

May 15, 2021 | 19:31:PM
عرفان پٹھان اور کنگنا رناوت فلسطین کے معاملہ پر بھڑ گئے ۔۔سوشل میڈیا جنگ شروع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کا ٹویٹر اکاونٹ حال ہی میں معطل کردیا گیا ہے ، اس کے باوجود وہ سوشل میڈیا پر سرگرم رہتی ہیں اور اپنے خیالات شیئر کرنے کیلئے انسٹاگرام کا سہارا لے رہی ہیں۔ انہوں نے اسرائیل۔ فلسطین کے معاملہ میں سوشل میڈیا پر اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ اسی درمیان سابق آل راﺅنڈر عرفان پٹھان نے کنگنا کی اس معاملہ پر جم کر کلا س لے لی۔
تفصیلات کے مطابق عرفان پٹھان نے سوشل میڈیا پر منگل کو فلسطین کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے ساتھ ہی کگیسو ربادا کے ٹویٹ کو بھی ری ٹویٹ کیا ، جس میں انہوں نے '#PrayforPalestine' لکھا تھا۔ اسی درمیان بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے انسٹاگرام اسٹوری میں اپنا میسیج شیئر کیا۔ کنگنا نے اپنی ایک انسٹاگرام اسٹوری میں ممبر اسمبلی دنیش چودھری کا ٹویٹ بھی شیئر کیا۔


کنگنا رناوت نے فلسطین کے شہر غزہ پر اسرائیل کے سبھی فوجی حملوں کی تعریف کی اور اس کو شدت پسند اسلامی دہشت گرد کے خلاف لڑائی بتایا۔ انہوں نے لوگوں کو اسرائیل سے کچھ سبق لینے اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی کی مخالفت اور زبانی تنقید نہیں کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عا لمی شہرت یا فتہ ڈانسر نورا فتیحی کا فلسطینیوں کیلئے چھلکا درد۔۔ کہہ ڈالی حیرت انگیز بات
کنگنا رناوت نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ جو لوگ سوچتے ہیں کہ دہشت گردی کا جواب دھرنے اور سخت تنقید سے دیا جانا چاہئے ، انہیں اسرائیل سے سیکھنا چاہئے۔

شدت پسند اسلامک ٹیررزم سے اپنے ملک اور لوگوں کو بچانا ہر ملک کا بنیادی حق ہے اور ہندوستان اس میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔


ادھر کیرات سے بی جے پی کے ممبر اسمبلی دنیش چودھری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا : عرفان پٹھان کو دوسرے ملک سے اتنا لگاو ہے ، لیکن خود کے ملک میں بنگال پر ٹویٹ نہیں کرپائے۔
عرفان پٹھان نے جواب دیتے ہوئے لکھا : میرے سبھی ٹویٹ انسانیت یا باشندگان وطن کیلئے ہوتے ہیں ، اس میں اس شخص کا ذاتی نظریہ ہوتا ہے ، جس نے ملک کی اعلی سطح پر نمائندگی کی ہے۔ وہیں کنگنا ، جن کا اکا ﺅنٹ نفرت پھیلانے کی وجہ سے معطل کردیا گیا ہے اور کچھ ایسے لوگ جن کے پیڈ اکاونٹ سے صرف نفرت پھیلائی جاتی ہے ، سے سننا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم۔۔ارطغرل غازی کے مشہو ر کر دارنے وہ کا م کر دیا جو کو ئی نہ کر سکا