(24 نیوز) پی ڈی ایم کی جانب سے دھرنے کی کال پر کارکنان کا جم غفیر ریڈ زون میں داخل ہو کر سپریم کورٹ کے سامنے پہنچ چکا ہے اور پی ڈی ایم قیادت بھی دھرنے میں پہنچ چکی ہے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے دھرنے کی کال پر ہزاروں کارکنان سمیت مولانا فضل الرحمٰن، مریم نواز اور دیگر پی ڈی ایم قیادت دھرنے میں پہنچ چکے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن جلسہ گاہ جانے سے پہلے منسٹر کالونی میں ن لیگ قیادت سے ملاقات کرنے چلے گئے تھے ۔جہاں پرویز رشید اور وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے ان کا پرتکاب استقبال کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات دوبارہ شروع کریں: چیف جسٹس
مولانا فضل الرحمن کی مسلم لیگ کی رہنما مریم نواز سے ملاقات بھی ہوئی تھی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم جلسے پر تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ سربراہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مولانا فضل الرحمان کی کال پر آج سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم کا احتجاج ہے ۔ جس کی قیادت مولانا فضل الرحمان کر رہے ہیں، احتجاج میں پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت پی ڈی ایم کی دیگر جماعتیں بھی شرکت کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سردار تنویر الیاس بھی اپنے پارٹی چیئرمین کیخلاف بول پڑے
خیال رہے کہ پی ڈی ایم کاسپریم کورٹ کے باہر ہو گا بڑا احتجاج ہے، ملک بھر سے بڑی تعداد میں قافلے اسلام آبادپہنچ چکے ہیں، احتجاج اور دھرنے کی جگہ تبدیل کرنے پر اتفاق نہ ہوسکا تھا، حکومت سربراہ پی ڈی ایم کو ریڈزون سےباہراحتجاج پرقائل بھی نہ کرسکی تھی۔
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ ’’عوام اب عوامی عدالت میں فیصلہ کریں گے ، دھرنے کے شرکاء سے قائدمسلم لیگ ن نواز شریف بھی ویڈیولنک سےخطاب کریں گے‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے ہمیشہ ملک کو نقصان پہنچایا:مریم اورنگزیب
احتجاجی دھرنے کے پیش نظر ریڈ زون میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ مختلف شہروں سے پی ڈی ایم کے کارکنان اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے ڈی چوک مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے نادرا چوک پہنچنے والے کارکنان کو واپس بھیج دیا ہے۔ کارکنان کو براستہ مارگلہ روڑ ریڈزون میں داخلے کی راہ دکھا دی گئی ہے۔ ریڈ زون میں پولیس، ایف سی اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات ہے۔
پی ڈی ایم کی جانب سے ،جے یو آئی ف انصار الاسلام کارکنان کی بڑی تعداد سرینا چوک تک پہنچی تھی، قبل ازیں ریڈ زون کو مکمل سیل کر دیا گیا تھا صرف مارگلہ روڈ کو داخلے کے لیے کھولا گیا ہے۔