ڈاکٹر شیریں مزاری کے علاج کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ڈاکٹر شیریں مزاری کے اہلِ خانہ نے ان کے علاج کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ،ڈاکٹر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے ہائیکورٹ میں باضابطہ تحریری درخواست جمع کروا دی ۔
درخواست میں پی ٹی آئی کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری کے فوری طبّی معائنے اور علاج کیلئے ہسپتال منتقلی کی استدعا کی گئی ہے،ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو 12 مئی کی رات اڑھائی سے تین بجے کے قریب اسلام آباد میں انکی رہائشگاہ سے اٹھایا گیا، گرفتاری کے بعد مجھے عدالتی حکم پر صرف ایک مرتبہ اپنی والدہ سے سنٹرل جیل راولپنڈی (اڈیالہ جیل) میں ملاقات کی اجازت دی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ میری والدہ 72 برس کی ضعیف خاتون، بلڈ پریشر اور آرٹھرائٹس کے عارضوں میں مبتلا ہیں، میری والدہ کو جیل میں نہایت بُرے حالات میں قید کیا گیا ہے اور انہیں شدید ذہنی کوفت پہنچائی جارہی ہے، ڈاکٹر شیریں مزاری کے بلڈ پریشر کا معائنہ کیا گیا تو وہ نہایت بلند تھا،میری والدہ کی ایک ٹانگ میں شدید سوزش تھی جس سے وہ غیر معمولی تکلیف کی شکار تھیں، ناقص اور غیرمعیاری کھانے کے باعث میری والدہ جیل میں فوڈ پوائزننگ کی بھی شکار تھیں۔
ضرور پڑھیں :مذاکرات دوبارہ شروع کریں: چیف جسٹس
میری والدہ کو سی کلاس کے ایک نہایت ناگفتہ بہہ سیل میں قید کیا گیا ہے، جیل میں میری والدہ کو کوئی بہتر طبّی سہولت تک میسر نہیں، ان کی تیزی سے گرتی ہوئی صحت ہم اہلِ خانہ کیلئے نہایت تشویش اور پریشانی کی موجب ہے، معزز عدالت ڈاکٹر شیریں مزاری کے فوری طبّی معائنے کا حکم اور علاج معالجے کیلئے انہیں اسپتال منتقلی کی اجازت دے۔