پی ٹی آئی فیصلہ کرے کہ سیاسی جماعت رہناچاہتی ہے یا نہیں؟ بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) وزیر خارجہ و چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو ہر ادارے پر حملہ کر چکی ہے، اب پی ٹی آئی فیصلہ کرے کہ سیاسی جماعت رہنا چاہتی ہےیا نہیں ؟
تفصیلات کےمطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ریاست کے خلاف سازشیں کرنے والے پکڑے گئے ہیں ، عمران خان کا مقابلہ ہوگا تو الیکشن میں ہی ہوگا، عمران خان کو عدالتوں نے خصوصی ریلیف دیئے، ملک میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہمارا ہمسایہ ادارہ ہے، تاریخ یادرکھے گی چیف جسٹس نے کہا" گڈ ٹو سی یو"، عدالت نے جو کچھ کرنا تھا کرچکے، چیف جسٹس جب جسٹس تھے تو بی آر ٹی پر انکوائری رکوائی، جب60 ارب روپے کا سوال آیا تو چیف جسٹس نے میاں بیوی کو ریلیف دیا۔
بلاول بھٹو کا عمران خان پر تنقیدکرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک شخص جب وزیر اعظم تھا تو مخالفین کو گرفتار کرنے پر خوش ہوتا تھا،چیئرمین نیب کو غیرقانونی احکامات نہ ماننے پر بلیک میل کیاگیا، مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اقدامات پرعمران خان نے اسی اسمبلی میں کہا وہ کیا کرے؟ عمران خان نے اپنے دور حکومت میں چھوٹی حرکتیں کیں،
قائد عوام ذوالفقارعلی بھٹو کو شہید کیا گیا توجیالوں نے خودکو احتجاجاً جلایا املاک کو نہیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کو جیل میں ڈالنے والا اسلام آباد میں بیٹھا ہے، قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر چڑھانے والا اسلام آباد میں بیٹھا ہے، بے نظیر بھٹوکی شہادت پر آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، اگر ہم انتقام کا نعرہ لگاتے تو کیا آج پاکستان ہوتا؟ اگر ہم انتقام کا نعرہ لگاتے تو کیا آج پاکستان ہوتا؟ ملک کی خاطر اپنے کندھوں پر شہید بے نظیر بھٹو کی میت اٹھائی، میں نے ملک کی خاطر "جمہوریت بہترین انتقام ہے" کا نعرہ لگایا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پہلی بار دیکھا کورکمانڈر ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی گئی، جی ایچ کیو اور جناح ہاؤس پر حملہ کیا گیا، پہلی بار دیکھا کہ جہاز کو جلایا گیا، آپ بتائیں کہ وہ سیاسی جماعت ہیں یا دہشت گرد،اگر وہ سیاسی جماعت ہیں تو دہشت گردی اور توڑپھوڑ کی مذمت کریں، اگر وہ دہشت گردی کی مذمت نہیں کرتی تو اسے دہشت گرد کے طورپر ٹریٹ کیا جائے، چلیں مانیں کہ عمران خان کی گرفتاری کی جگہ صحیح نہیں تھی مگر گرفتاری تو ٹھیک تھی۔