(24 نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مقدمات کا سامنا کر کر کے تھک گئے ہیں، بہتر ہے اب سزائیں دیں اور جان چھوڑیں۔
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف کوئی گواہی نہیں، میں نے اسلام آباد کی 3 عدالتوں میں پیش ہونا ہے، حکومت کا انجن دھواں دے رہا ہے، 30 جون سے سیاست میں بڑی تبدیلی آئے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر سب کہہ رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، اس ملک میں انصاف کا مذاق بنایا جا رہا ہے، انصاف کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے، اس ملک میں لوگوں کو عدلیہ سے انصاف کی امید ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہمارے گھروں میں ریڈ کرتے ہیں،بچوں کو لے جاتے ہیں اور خود ہیجڑوں سے مار کھاتے ہیں، برائے مہربانی ہمیں اس روز روز کی چخ چخ سے بچایا جائے۔
پراپرٹی لیکس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ پانامہ کے بعددبئی لیکس آگئی ہے جو حکومت کے خلاف ہے، اس حکومت کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں اور پلگوں میں کچرا پھنسا ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں پی ٹی آئی میں شامل نہیں ہوں، میرا تعلق بانیٔ پی ٹی آئی سے ہے، مہنگائی کے خلاف لوگ ایسے ہی نکلیں گے جیسے کشمیر اور راولا کوٹ میں نکلے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ اللہ کے بعد عدلیہ سے ہی امید وابستہ ہے، مہنگائی کا یہ حال ہے کہ لوگ مکان کا کرایہ دیں ،بجلی کا بل دیں یا بچے کی فیس دیں، مہنگائی کے خلاف عوام اس طرح باہر نکلے گی جس طرح بھیرہ ، راولاکوٹ اور آزاد کشمیر میں نکلی۔
یہ بھی پڑھیں:ہتک عزت کیس،مسلسل غیر حاضری پر مراد سعید کیخلاف یکطرفہ کارروائی چلانے کا فیصلہ
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے باہر شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے شیخ رشید کی مقدمات سے بریت کی درخواست دائر کی ہے، شیخ رشید پر مقدمات کی آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سانحہ نو مئی کے مقدمات کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے سماعت کی ، شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق، زرتاج گل، سیمابیہ طاہر عدالت میں پیش ہوئے ۔
شیخ رشید احمد کے وکلاء نے تمام مقدمات میں بریت کی درخواست دائر کر دی، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے شیخ رشید کی درخواست 29 مئی تک ملتوی کردی جبکہ مقدمے کی آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی۔