(ویب ڈیسک ) ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ مچھلی کے علاوہ کسی اور قسم کا گوشت نہ کھانے والے اور صرف سبزیوں پر مشتمل غذا کھانے والے افراد، گوشت خور افراد سے بہتر یادداشت کے مالک ہوتے ہیں۔
لندن کی بِربیک یونیورسٹی میں غذا کے یادداشت اور نیند کے معیار پر اثرات کے حوالے سے کی جانے والی ایک تحقیق میں محققین کو معلوم ہوا ہے کہ خالصتاً مچھلی اور سبزیوں پر مشتمل غذا آپ کی یادداشت کو بہتر بنا سکتی ہے۔پِینر سینگل، جن کی رہنمائی میں یہ تحقیق کی گئی، کا کہنا تھا کہ گوشت پر مشتمل غذا کے بجائے سبزیوں کے استعمال کے نتیجے میں قلیل مدتی زبانی یادداشت میں بہتری دیکھی گئی۔ سبزیوں پر مشتمل غذا بہتر قلبی اور دماغی حالتوں سے تعلق رکھتی ہے۔
ضرورپڑھیں:گرمیوں میں کھانا خراب ہونے سے کیسے بچایاجائے؟
انہوں نے مزید کہا کہ بحیرہ روم کے علاقوں کی غذاؤں(جو زیادہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل ہوتی ہیں) کا تعلق نیورونز کے ختم کردینے والی بیماریوں کے خطرات میں کمی اور سوچنے سمجھنے کی کارکردگی میں بہتری کے ساتھ پایا گیا۔تحقیق کے لیے محققین کی ٹیم نے 40 سال سے بڑی عمر کے 62 افراد کا انتخاب کیا جن کی غذائیں یا تو سبزیوں، مچھلیوں پر مشتمل تھیں یا پھر وہ سبزی اور گوشت دونوں کھاتے تھے لیکن ان کی غذا میں گوشت کا تناسب کم ہوتا تھا جبکہ ایسے افراد بھی تھے جن کی غذا میں گوشت کی کھپت زیادہ تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ مطالعوں میں بھی غذا کے جسمانی اور ذہنی کارکردگی کے درمیان متعدد تعلقات سامنے آئے ہیں۔تاہم، ان تعلقات کی وجوہات واضح طور پر سامنے نہیں آئیں ہیں۔