(امانت گشکوری) سپریم کورٹ نے این اے 99 فیصل آباد اور پی پی 107 سے آزاد امیدوار عمر فاروق کے کاغذات نامزدگی سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ضمنی انتخابات کیلئے امیدواروں کو بیان حلفی دینے سے روک دیا۔
سپریم کے جج جسٹس منیب اختر نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 99 فیصل آباد اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 107 سے آزاد امیدوار عمر فاروق کے کاغذات نامزدگی کیس کا 10 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے، تحریری فیصلے میں عدالت نے ضمنی انتخابات کیلئے امیدواروں کو بیان حلفی دینے سے روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ای سٹیمپ پیپرز کے اجراء کا فیصلہ ہو گیا
عدالت کے جاری کردہ تحریری فیصلے کے مطابق دوہری شہریت اور اثاثوں سے متعلق حلف نامہ کا عدالتی فیصلہ انتخابات 2018 کیلئے تھا، سپریم کورٹ کا حبیب اکرم کیس میں دیا گیا بیان حلفی کا فیصلہ انتخابات 2024 پر لاگو نہیں ہوتا، انتخابات میں بیان حلفی نہ دینے کی بنیاد پر امیدوار کیخلاف کاروائی نہیں ہوسکتی، اگر مفرور اشتہاری انتخابات کیلئے اہل ہوسکتا ہے تو صرف مفرور کیسے نہیں ہوسکتا؟
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے اس بات کا جائزہ نہیں لیا کہ عمرفاروق فوجداری مقدمہ میں ضمانت لے چکا تھا، ریٹرننگ افسر نے تصدیق شدہ بیان حلفی نہ ہونے اور مفرور ہونے پر کاغذات مسترد کیے تھے، الیکشن ٹربیونل نے کاغذات بحال کیے جبکہ ہائیکورٹ نے دوبارہ مسترد کر دیئے تھے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مختصر فیصلے میں عمر فاروق کو انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔