افغان جنگ کی خفیہ دستاویزات لیک، آسٹریلوی فوج کے وکیل کو قید

May 15, 2024 | 23:10:PM

(ویب ڈیسک)آسٹریلیا میں افغان جنگ کی خفیہ دستاویزات لیک کرنے پر آسٹریلوی فوج کے وکیل کو سزا سنا دی گئی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا کی عدالت نے فوج کے ایک سابق وکیل ڈیوڈ میک برائیڈ کو افغانستان جنگ سے متعلق خفیہ دفاعی دستاویزات چرانے اور میڈیا کو لیک کرنے کے جرم میں پانچ سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی، ڈیوڈ میک برائیڈ نے نومبر میں فوجی معلومات چوری اور شیئر کرنے کے تین الزامات کو قبول کیا تھا۔
آسٹریلوی نشریاتی ادارے کے مطابق میک برائیڈ نے 2017 کی سیریز افغان فائلز کیلئے لیک شدہ مواد استعمال کیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ آسٹریلوی فوجی افغانستان میں غیر مسلح مردوں اور بچوں کے قتل میں ملوث تھے، عدالت کے باہر میک برائیڈ کے وکیل نے کہا کہ ہم فیصلے کیخلاف اپیل کریں گے، اپیل اس سوال کی بنیاد پر دائر ہو گی کہ ڈیوٹی کا مطلب کیا ہے۔
گزشتہ برس نومبر میں 60 سالہ وکیل ڈیوڈ میک برائیڈ نے تسلیم کیا تھا کہ انہوں نے خفیہ دستاویزات آسٹریلوی نشریاتی ادارے اے بی سی کے صحافیوں کو دی تھیں، آسٹریلیا کی کیپیٹل ٹیریٹری کی سپریم کورٹ میں جسٹس ڈیوڈ موسوپ کے فیصلے کے بعد میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ میک برائیڈ کو رہائی سے قبل کم از کم دو سال اور تین ماہ کی قید کاٹنی ہو گی۔
واضح رہے کہ 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد 26 ہزار سے زیادہ آسٹریلوی فوجیوں کو طالبان، القاعدہ اور دیگر مسلح تنظیموں کیخلاف امریکی اور اتحادی افواج کے ساتھ لڑنے کیلئے افغانستان بھیجا گیا تھا، 2013 میں آسٹریلوی فوجیوں کا افغانستان سے انخلا عمل میں آیا تاہم اس کے بعد آسٹریلیا کی ایلیٹ سپیشل فورسز کے یونٹس سے متعلق خوفناک قسم کے واقعات سامنے آتے رہے۔آسٹریلوی فوجیوں کی جانب سے گھر پر چھاپے میں ایک 6 سالہ بچے کو ہلاک کرنے، ایک مردہ دشمن کے ہاتھ کاٹنے، ہیلی کاپٹر میں جگہ بنانے کیلئے ایک قیدی کو گولی مار کر ہلاک کرنے جیسے واقعات شامل تھے، نومبر 2020 میں ایک برس سے جاری انکوائری میں بتایا گیا کہ آسٹریلیا کی ایلیٹ سپیشل فورسز نے افغانستان میں 39 شہریوں اور قیدیوں کو غیر قانونی طور پر ہلاک کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں کتنی کمی متوقع ہے ؟ وزیر اعظم کو بھجوائی گئی سمری سامنے آگئی

مزیدخبریں