(امانت گشکوری)سپریم کورٹ میں قتل کیس میں مفرور رہ کر سرنڈر کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ،،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے مفرور ملزمان سے متعلق ریمارکس میں کہاکہ پہلے غائب رہنا اور شریک ملزم کے بری ہونے پر سرنڈر کر دینا اس عمل میں سہولتکاری نہیں کریں گے،9 سال مفرور رہنے والے ملزم کی درخواست ضمانت واپس لینے پر خارج کر دی گئی۔
ضرورپڑھیں:نوابزادہ لشکری رئیسانی کی ن لیگ میں شمولیت سے تقویت ملے گی: شہباز شریف
وکیل درخواست گزارنے کہا کہ شریک ملزم کو ہائیکورٹ بری کر چکی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ شریک ملزم بے قصور تھا شاید اسی لیئے نہ بھاگا ہو، آپ کا موکل بھاگا کیوں تھا؟ وہ شاید قصور وار ہو،ہم آپ کو میرٹس پر جائے بغیر ضمانت دینا چاہتے تھے،آپ میرٹس پر جانا چاہتے ہیں تو سب لکھ دیتے ہیں،آپ ضمانت نہیں لینا چاہتے تو میرٹس پر فیصلہ کر دیتے ہیں۔
وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر خارج کر دی گئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی