(روزینہ علی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا جیل ٹرائل روکنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جیل ٹرائل روکنے کا تحریری حکمنامہ جاری کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے تحریری حکم نامے کے مطابق بادی النظر میں چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کو اوپن ٹرائل نہیں کہا جا سکتا، جیل ٹرائل کیلئے پیشگی شرائط پوری کرنے کی کوئی دستاویز ریکارڈ پر نہیں لائی گئی، اگر ایسی کوئی دستاویز موجود ہے تو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: فیض آباد دھرنا کیس فیصلہ، حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا
حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جیل ٹرائل کی منظوری دی ہے، اٹارنی جنرل وفاقی کابینہ کے فیصلے کی کاپی عدالت کے سامنے پیش نہ کر سکے، اٹارنی جنرل وہ سمری بھی پیش نہ کر سکے جس کی بنیاد پر کابینہ نے فیصلہ کیا، کیس کے انصاف پر مبنی فیصلے کیلئے مطلوبہ دستاویزات ریکارڈ پر لانا لازم ہے، انہی دستاویزات کی روشنی میں اپیل کنندہ کے بنیادی حقوق متاثر کرنے کے قانونی نکتے پر بھی فیصلہ کرنا ہے۔
تحریری حکمنامے میں عدالت سائفر کیس کے ٹرائل پر آئندہ سماعت تک حکم امتناعی جاری کر دیا۔