ایک بعد ایک ’نازیبا‘ویڈیو لیک ، ماجرا کیا ہے؟مناہل ملک کے بعد متھیرا بھی بول پڑیں

Nov 15, 2024 | 10:13:AM
ایک بعد ایک ’نازیبا‘ویڈیو لیک ، ماجرا کیا ہے؟مناہل ملک کے بعد متھیرا بھی بول پڑیں
کیپشن: File Photo
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستانی سوشل میڈیا اسٹارز ایک کے بعد ایک ”ڈیٹا بریچ“ کا شکار ہو رہے ہیں، مناہل ملک اور امشا رحمان کے بعد اب ٹی وی شو کی مشہور میزبان اور سوشل میڈیا انفلوئنسر متھیرا کی غیر اخلاقی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں،یہ ماجرا کیا ہے؟متاثرہ خواتین کا کیا موقف ہے؟

پہلے ٹک ٹاکر مناہل ملک ،پھر امشا رحمان اوراب بولڈ اداکارہ متھیرا کی ویڈیو سامنے آئی ہے،ان سے پہلے بھی بے شمار خواتین سوشل میڈیا سٹارز کی ویڈیوز لیک ہوچکی ہیں،متاثرہ خواتین ان ویڈیوز کو غلط اور فیک قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی کا عندیہ دے چکی ہیں ۔

سوشل میڈیا پر کچھ صارفین کی جانب سے متھیرا سے منسوب نازیبا ویڈیوز اور تصاویر شئیر کی جا رہی ہیں، لیکن ان تصاویر اور ویڈیوز کی صداقت کے حوالے سے ابہام بھی نظر آیا،معروف اداکارہ اور ٹی وی شو کی میزبان اپنی بولڈ عوامی شخصیت کے لیے مشہور ہیں اور طویل عرصے سے پاکستانی میڈیا کے منظر نامے میں تعریف اور تنقید کا نشانہ بنی ہوئی ہیں۔

اپنے ماڈلنگ کیریئر سے لے کر مانع حمل مصنوعات کے اشتہار تک متھیرا نے پاکستانی انڈسٹری کے روایتی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے،ان کے جرات مندانہ بیانات نے انہیں پاکستان بھر میں مشہور کیا، جہاں کے قدامت پسند معاشرے میں کچھ مخصوص موضوعات پر ان کے جرات مندانہ بیانات نے کافی تنقید سمیٹی،متھیرا کی جانب سے ان کی مبینہ نازیبا تصاویر اور ویڈیوز پر ردعمل بھی سامنے آگیا ہے،متھیرا نے اپنی  تصاویر اور ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دیا ہے۔

متھیرا نے اپنی انسٹاگراپ اسٹوری پر لکھا کہ میرے جسم پر ٹیٹوز ہیں اور یہ تصاویر اے آئی سے بنائی گئی ہیں،متھیرا نے کہا کہ یہ ویڈیو دو سال پرانی ہے، جس کی وجہ سے مجھے شدید یاسیت اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا، میں نے اس حوالے سے ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا تھا۔

متھیرا نے اپنے ”ایکس“ اکاؤنٹ پر بھی اس حوالے سے کہا کہ ’لوگ میرے فوٹو شوٹ کی تصاویر اور نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور جعلی چیزوں میں شامل کر رہے ہیں، برائے مہربانی شرم کریں اور مجھے اس فالتو بکواس سے دور رکھیں۔

مشہور شخصیات کے نجی ویڈیو لیک ہونے سے خطرات بڑھ گئے ہیں، ان واقعات نے قانون سازی کے بارے میں سوالات اٹھا دیے ہیں۔