(24نیوز) پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے اعتراف کیا ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف )سے رجوع کرنے کی وجہ سے روپے کی قدر میں گراوٹ کی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرضے کی چھٹی قسط میرے دورے کا سب سے اہم جزوہے، آئی ایم ایف سے ٹیکنیکل لیول مذاکرات مکمل کرلئے ہیں۔
شوکت ترین نے امریکی ادارہ برائے امن میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ساٹھ کی دہائی میں پاکستان کی معیشت ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت تھی، وقت کے ساتھ ہم نے معیشت کی سمت کھو دی۔ہم نے ملکی معیشت کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔
وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو ابتر حالت میں معیشت ورثے میں ملی، ہمارے قرضے غیر مستحکم سطح پر پہنچ گئے تھے، ہمیں معیشت کی سمت کو درست کرنے کیلئے مشکل اور غیر مقبول فیصلے کرنا پڑے، آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑا اور کرنسی کی قدر میں گراوٹ کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی 20 ورلڈ کپ سے پہلے قومی ٹیم کو بڑا جھٹکا
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا نے عالمی معیشت کو متاثر کیا لیکن ہماری حکومت نے موثر انداز میں کورونا وبا کا مقابلہ کیا، معاشی شرح نمو کو منفی صفر اعشاریہ پانچ فیصد سے چار اعشاریہ پانچ فیصد پر لے کرگئے، ہم نے زراعت، صنعت، درآمدات اور ہاوسنگ میں اصلاحات کی ہیں، ہم اس سال پانچ فیصد کی شرح سے ترقی کریں گے ۔
یہ بھی پڑھیں:ڈالر کی اڑان جاری۔۔ کتنا مہنگا ہوا ؟جانیے