ضمنی انتخابات:پولنگ کا وقت ختم ،ووٹوں کی گنتی شروع
Stay tuned with 24 News HD Android App
لاہور(اظہر تھراج +عثمان دل محمد+نمائندگان )قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا ، کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ووٹنگ کا عمل سست،ٹرن آئوٹ کم،جگہ جگہ جھگڑے دیکھنے میں آئے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سب سے زیادہ نشستوں پر امیدوار ہیں ۔پولنگ کا وقت ختم ہوگیا ،ووٹوں کی گنتی شروع ،نتائج کا اعلان 6 بجے کے بعد کیا جائے گا۔
کراچی، ملتان، مردان، چارسدہ، پشاور، فیصل آباد اور ننکانہ سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی الیکشن ہورہے ہیں۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی کی نشستوں پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 209 خانیوال اور پی پی241 بہاولنگر میں بھی ضمنی انتخابات میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی
این اے 31 پشاور میں ضمنی الیکشن کے لیے جاری پولنگ کے دوران عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا ہے۔پی ٹی آئی کے رکنِ صوبائی اسمبلی آصف خان کی میونسپل انٹر گرلز کالج آمد کے موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنوں نے ان کے خلاف نعرے لگائے۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے ایم پی اے آصف خان اور اے این پی کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد پولیس نے دونوں پارٹیوں کے حمایتوں کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا۔پورے واقعے کے دوران پولنگ کا عمل وقتی طور پر تعطل کا شکار رہا جو پولیس کی مداخلت کے بعد دوبارہ شروع کرا دیا گیا۔
ایمل ولی خان نے ووٹ کاسٹ کرلیا
چارسدہ میں نامزد امیدوار اور اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے ووٹ کاسٹ کرلیا،ایمل ولی خان نے آبائی پولنگ سٹیشن محمدناڑی میں ووٹ کاسٹ کیا، رکن مرکزی کمیٹی معصوم شاہ باچا اور دیگر ذمہ داران بھی ہمراہ تھے،ایمل ولی خان نے پولنگ سٹیشن میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنان سے ملاقاتیں بھی کیں،ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ امید ہے انتخابات پرامن اور شفاف ہوں گے اور عوام اپنا نمائندہ خود منتخب کریں گے۔
چارسدہ کے بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر ہو کا عالم رہا ۔ضمنی انتخاب میں ووٹر گھروں سے باہر نہ نکل سکا ،بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر ٹرن آوٹ صرف 25 فیصد سے زیادہ نہ ہو سکا ،پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ عملہ بھی ووٹرز کے انتظار میں ہے۔
بھٹہ مزدوروں کا ووٹ ڈالنے سے انکار
خانیوال کے بھٹہ مزدوروں کاکہنا ہے کہ پہلے بچوں کے لئے مزدوری کریں گے ،مہنگائی بے روزگاری میں ضمنی الیکشن میں دیہاڑی نہیں چھوڑ سکتے،مزدوری کرنے کے بعد ووٹ بھی ڈالنے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات میں پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، الیکشن کمیشن اعلامیئے کے مطابق پولنگ کا مقررہ وقت شام 5 بجے تک ہے ، شام بجے 5 کے بعد پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود لوگ ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔
پی پی 139 کی سیٹ جیت کر عمران خان کو گفٹ کروں گا
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما میاں جلیل احمد شرقپوری کا کہنا ہے کہ پی پی 139 کی سیٹ جیت کر عمران خان کو گفٹ کروں گا۔
شرقپور شریف میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل شرقپوری نے کہا کہ یہ سیٹ پہلے بھی عمران خان کی تھی، اب بھی ان کی ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ میں اسمبلی میں گیا تھا لیکن نواز شریف کو پسند نہیں کرتا تھا۔ جب بیرونی شازشیں ہوئیں تو میرا ن لیگ کے ساتھ چلنا مشکل ہو گیا۔واضح رہے کہ سندھ، پنجاب اور خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔
سابق وزیراعظم کے بیٹے کا ٹریفک وارڈن سے جھگڑا
ملتان میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے دوران پیپلز پارٹی کے امیدوار اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کا ٹریفک وارڈن سے جھگڑا ہو گیا۔علی موسیٰ گیلانی کا ٹریفک وارڈن سے جھگڑے کا واقعہ ملتان کے علاقے ٹاٹے پور میں پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ علی موسیٰ گیلانی کی جانب سے ٹریفک وارڈن پر ووٹ ڈلوانے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے اور اس دوران ان کی ٹریفک وارڈن سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔
علی موسیٰ گیلانی کی خواتین پولنگ اسٹیشنز پر غنڈہ گردی #بلے_پہ_ٹھپہ
— Dr. Iftikhar Durrani (@IftikharDurani) October 16, 2022
pic.twitter.com/0nZ0pv7STV
ضرور پڑھیں : کراچی کے 2 حلقوں میں ضمنی انتخابات؛ ووٹرز ٹرن آؤٹ کم رہنے کا امکان
پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان جو قومی اسمبلی کی 7 نشستوں پر امیدوار کی حیثیت سے کھڑے ہیں وہ یہ تمام نشستیں جیت کر اپنا ہی ایک ریکارڈ توڑ دیں گے اور نئی تاریخ رقم کرکے اپنے مخالفین کو بھی سرپرائز دے سکیں گے؟ یہ تاریخ رقم کرنا اس لیے ہو گا کہ اب تک کسی بھی سیاسی رہنما نے اب تک 7 نشستوں پر بیک وقت انتخاب نہیں لڑا ہے، اس سے قبل ذوالفقار علی بھٹو اور پھر عمران خان بیک وقت 5 حلقوں سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو 4 نشستوں کے فاتح اور ایک پر شکست کھائی تھی جب کہ عمران خان نے 2018 میں سیاست کے بڑے بڑے برج گراتے ہوئے تمام 5 حلقوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔
قومی اور پنجاب اسمبلی کے جن حلقوں میں ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں ان کی تفصیل ذیل ہے۔
خیبر پختونخوا، مردان
خیبر پختونخوا کے حلقے این اے 22 مردان میں 4 امیدوار میدان میں ہیں۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان، پی ڈی ایم کے مولانا قاسم، جماعت اسلامی کے عبدالواسع اور آزادا میدوار محمد سرور مدمقابل ہیں۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
خیبر پختونخوا، چارسدہ
خیبر پختونخوا کے حلقے این اے 24 چارسدہ میں بھی چار امیدوار اہم ہیں۔ جن میں سابق وزیراعظم و چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے مدمقابل پی ڈی ایم کے ایمل ولی خان ہیں۔ جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان اور آزاد امیدوار سپرلے مہمند اپنی قسمت آزمائیں گے۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے فضل محمد کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
خیبر پختونخوا، پشاور
خیبرپختونخوا کے حلقے این اے 31 پشاور میں 7 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جن میں سے پانچ اہم ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، جماعت اسلامی کے محمد اسلم، راہِ حق پارٹی کے سعیداللہ مدمقابل ہیں۔ تحریکِ جوانانِ کےعبدالقادر اور آزاد امیدوار شوکت علی بھی پنچہ آزمائی کریں گے۔
پنجاب، فیصل آباد
پنجاب کے حلقے این اے 108 میں 10 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے چار سر فہرست ہیں۔ پی ٹی آئی کے عمران خان، پی ڈی ایم کے عابد شیر علی، ٹی ایل پی کے محمد صدیق، پاکستان نظریاتی پارٹی کے خرم شہزاد کا مقابلہ ہوگا۔ یہ نشست پی ٹی آئی کےفرخ حبیب کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
پنجاب، ننکانہ صاحب
پنجاب کے حلقے این اے 118 میں 3 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ پی ٹی آئی کے عمران خان، پی ڈی ایم کی شزرہ منصب علی، تحریک لیبک پاکستان کے پیر افضال حسین شاہ ایک دوسرے پنجہ آزمائی کریں گے۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے اعجاز شاہ کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
پنجاب، ملتان
پنجاب کے حلقے این اے 157 ملتان میں شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہربانو سمیت 8 امیدوار میدان میں ہیں۔ جن میں سے پانچ اہم ہیں۔ پی ٹی آئی کی مہر بانو قریشی، پی ڈی ایم کے علی موسیٰ گیلانی میں کانٹے دار مقابلہ متوقع ہے۔ ٹی ایل پی کے طاہر احمد، آزاد امیدوار سلمان الہیٰ، آزاد امیدوار بابر ڈوگر بھی قسمت آزمائی کریں گے۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے زین قریشی کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔ زین قریشی نے پنجاب اسمبلی میں جانے کے لیے استعفیٰ دیا تھا۔ چونکہ یہاں پر استعفے کا معاملہ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اسمبلی کے احتجاجاً دیئے گئے استعفوں سے مختلف ہے لہذا اس حلقے سے عمران خان امیدوار نہیں۔
سندھ، ملیر کراچی
سندھ کے حلقے این اے 237 ملیر کراچی میں 11 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ جن میں سے چار زیادہ اہم ہیں۔ ان میں سے پی ٹی آئی کے عمران خان، پیپلزپارٹی کے عبدالحکیم بلوچ، ٹی ایل پی کے سمیع اللہ، پی ایس پی کے عامر شیخانی ایک دوسرے سے مدمقابل ہیں۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے جمیل محمد کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
کورنگی کراچی
سندھ کے حلقے این اے 239 کورنگی کراچی میں 22 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ ان میں سے پی ٹی آئی کے عمران خان اور ایم کیو ایم پاکستان کے نئیر علی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ مہاجرقومی موومنٹ کے خرم منصور، پیپلزپارٹی کے عمران حیدر بھی پنجہ آزمائی کریں گے۔ یہ نشست پی ٹی آئی کےاکرم چیمہ کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
پنجاب، شرقپور پی پی 139
پنجاب اسمبلی کے حلقے شرقپور پی پی 139 میں 9 امیدوار میدان میں ہیں۔ ان میں سے تین کے درمیان کڑے مقابے کی توقع ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے حاجی افتخار، پی ٹی آئی کے ابوبکر شرقپوری اور تحریک لبیک کے ڈاکٹر رؤف گجر مدمقابل ہیں۔ یہ نشست ن لیگ کے جلیل شرقپوری کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔ جلیل شرق پور کی قیادت میں پانچ اراکین پنجاب اسمبلی کا گروپ پورا وقت اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) سے باغی رہا اور تحریک انصاف کی حمایت کرتا رہا۔
پنجاب، خانیوال پی پی 209
پنجاب کے حلقے خانیوال پی پی 209 میں 8 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔ جن میں سے دو میں سخت مقابلے کا امکان ہے۔ پی ٹی آئی کے فیصل نیازی اور ن لیگ کے ضیاالرحمان میں کانتے کا مقابلہ متوقع ہے۔ یہ نشست ن لیگ کے فیصل نیازی کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔ وہ بھی باغی اراکین میں شامل تھے۔
پنجاب، چشتیاں پی پی 241
چشتیاں پی پی 241 میں 7 امیدواروں میں مقابلہ ہے جن میں سے چار سر فہرست ہیں۔ پی ٹی آئی کے ملک محمد مظفر، ن لیگ کے امان اللہ ستار، جماعت اسلامی کے طاہر محمد یوسف، پی ٹی پی کےغلام قادر مدمقابل ہوں گے۔ یہ نشست ن لیگ کے کاشف محمود کے استعفے پر خالی ہوئی تھی۔
الیکشن کمیشن
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی پنجاب کے 3 اور قومی اسمبلی کے 8 حلقوں میں ضمنی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں، تمام پولنگ مٹیریل، بیلٹ پیپرز، پولنگ بیگز اور پولنگ سٹاف کو آج اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنز پر مکمل سیکورٹی کے ساتھ پہنچایا جا رہا ہے۔
11 حلقوں میں پولنگ مٹیریل کی تقسیم کا کام صبح 8 بجے سے شروع ہوچکا ہے، ریٹرننگ افسران کے دفتر سے پولنگ مٹیریل کی تقسیم ہو رہی ہے، ضمنی الیکشن کے لئے سیکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، کراچی، لاہور، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں متعلقہ افسران کنٹرول روم سے پولنگ سامان کی ترسیل کی نگرانی کر رہے ہیں۔
شام تک پولنگ سٹاف اور پولنگ مٹیریل کو تمام پولنگ اسٹیشنز میں پہنچا دیا جائے گا۔ تمام پریذائیڈنگ افسران آج شام کو پہنچ کر پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ قائم کریں گے۔ الیکشن کمیشن اسلام آباد میں مرکزی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ سنٹرل کنٹرول روم اسلام آباد پر شکایات کے لئے ذیل نمبرز پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
9204403-051----9210837-051