پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ

رپورٹ : فائد قریشی

Oct 15, 2022 | 13:34:PM
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ
کیپشن: پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ( PKLI)دنیا کے بڑے ٹرانسپلانٹ مراکز میں سے ایک ہے جسے دسمبر 2017 میں قائم کیا گیا تھا۔پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کا مقصد عالمی معیار کی سہولیات کے ساتھ بہترین علاج فراہم کرنا ہے۔یہ ہسپتال گردے اور جگر کے امراض بشمول ٹرانسپلانٹیشن کے علاج کے لیے  بہترین سہولیات فراہم کرتا ہے۔پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے پاس اس شعبے میں بہترین ماہر، نرسیں اور پیرا میڈیکس موجود ہیں۔

پی کے ایل آئی تک کا سفر

یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ پاکستان، انتہائی غربت اور خراب صحت کے نظام سے پریشان ملک ہے جہاں لوگ گردے اور جگر کی بیماریوں کے ایک بڑے بوجھ سے دوچار ہے۔بیورو آف سٹیٹسٹکس پنجاب اور پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر (PKLI&RC) کے تعاون سے ایک سروے کرایا گیا جس میں حیرت انگیز طور پر پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کے تقریباً 1 کروڑ اور ہیپاٹائٹس بی کے 50 لاکھ سے زیادہ مریض ہیں، جن میں سے اکثریت صوبہ پنجاب میں رہتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کا خطرہ وبائی شکل اختیار کر چکا ہے۔ پاکستان میں تقریباً 40 فیصد بیماریاں گردے، جگر اور مثانے کے مسائل سے متعلق ہیں اور صرف چند ہسپتال اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے موجود ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں اموات کی 11ویں بڑی وجہ جگر کی بیماریاں ہیں اور 12ویں نمبر پر گردے کی بیماریاں ہیں۔ہماری آبادی کا ایک بڑا حصہ غربت کی لکیر سے نیچے ہے جس کو بنیادی طبی سہولیات بھی نہیں ملتی اور یہی ایک بڑی وجہ ہے کہ بیماری اور غربت کے مہلک امتزاج کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئےغیر معمولی اقدامات کی ضرورت تھی جس کو مددنظر رکھتے ہوئے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ( PKLI) نے 25 دسمبر 2017 کو اپنے پہلے مرحلے کا افتتاح کیا۔

پی کے ایل آئی لاہور نالج پارک ، ڈی ایچ اے فیز 6، لاہور کے قریب واقع ہے جس کا مقصد بہترین طبی سہولیات بشمول او پی ڈی کنسلٹنگ کلینک، پیتھالوجی، بلڈ بینک، فارمیسی، آپریٹنگ رومز، ریڈیولاجی اور نیوکلیئر میڈیسن کے ساتھ جدید علاج فراہم کرنا ہے۔

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں خصوصی شعبوں پر زور دیا گیا ہے جن میں  یورولوجی، نیفرولوجی، معدے اور ہیپاٹولوجی، ہیپاٹوبیلیری، کڈنی ٹرانسپلانٹ، اور لیور ٹرانسپلانٹ شامل ہیں۔ ان کے ساتھ ساتھ ہسپتال امدادی خدمات بھی پیش کر رہا ہے جیسے کہ نازک نگہداشت، پلمونولوجی، سائیکاٹری، انٹرنل میڈیسن، اور اینستھیزیالوجی۔پی کے ایل آئی  دسمبر 2017 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک  33 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کر چکا ہے۔

جےسی آئی اے (امریکہ) کے معیار پر پاکستان میں پہلا ہسپتال

پی کے ایل آئی پاکستان کی تاریخ میں جے سی آئی اے (امریکا) کےمعیارات پر ڈیزائن کیا گیا واحد ہسپتال ہے۔پی کے ایل آئی کو  "باغ میں ایک ہسپتال" کے تصور  پر بنایا گیا ہے۔مریضوں پر خوبصورتی اور ہریالی کے مثبت اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئےہسپتال کی عمارت میں مریضوں کے لیے شفا یابی کا ماحول پیدا کرنے کے لیےعمارت کو ایک باغ کی طرز پر بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب ہسپتال کی عمارت کو قدرتی روشنی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جس سے بہت زیادہ بجلی توانائی کی بچت ہوتی ہے۔

پی کے ایل آئی :تعلیم اور تحقیقی پروگرام

پی کے ایل آئی ایک مرکز کے طور پر، بشمول پوسٹ گریجویٹ ریزیڈنسی ٹریننگ پروگرام، ایف سی پی ایس، ایم ایس، ایم ڈی اور سکول آف نرسنگ کے ساتھ  اپنا تعلیمی پروگرام شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس سے پاکستان کے اندر بڑی تعداد میں تربیت یافتہ پیشہ ور  طبی ماہرین پیدا ہوں گے، جو ملک کی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے معیار کو بلند کرنے میں مدد کریں گے۔صرف یہی نہیں پی کے ایل آئی جلد ہی دنیا کے ایک پریمیم کڈنی اور لیور ہسپتال کے طور پر اپنی شناخت بنانے کے لیے تیار ہے جس سے اب کسی کو  گردے اور جگر کے ٹرانسپلانٹ کے لئے ملک سے باہر نہیں جانا پڑے گا۔