بھارت میں مذہبی انتہا پسندی،مسجد کی بے حرمتی، من موھن سنگھ کی مذمت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )بھارت میں ہندو انتہا پسندوں نے مسجد میں توڑ پھوڑ کی اورنہتے مسلمانوں پر تشددبھی کیااور مسجد کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
تفصیلات کے مطابق گُڑگاؤں کے بھورا کلاں گاؤں میں 200 سے زائد ہندو انتہا پسندوں نے مقامی مسجد میں توڑ پھوڑ کی ،نمازیوں کو مسجد سے نکال دیا اور گاؤں سے بے دخل کرنے کی دھمکیاں دیں
عورتوں اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بھارتی حکام نے واقعہ پرکوئی ایکشن نہ لیا۔
اس صورتحال پر بھارتی سابق وزیر اعظم من موھن سنگھ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ’’سنگھی ہندو جرم کرے تو گرفتار کر کے دو ہفتے میں ضمانت
اور اگر کوئی مسلمان جرم کرے تو اس کے گھر پر بلڈوزر،آخر ایک شخص کی سزا پورے خاندان کو کیوں؟‘‘۔
If a Sanghi Hindu commits a crime, then arrest and then bail in two weeks,
— Dr ManMohan Singh ???? (@Mr_ManmohanSing) October 14, 2022
and if a Muslim commits a crime, then bulldozers at their house,
after all why the punishment of one person to the whole Family ??
https://t.co/JcBzvHhdag pic.twitter.com/b5sGDyPejR