(24 نیوز) دنیا بھر میں پسند کی جانے والی مشہور امریکی ٹیکنالوجی ہر سال ہی اپنے موبائل فون کا نیا ماڈل لاؤنچ کرتی ہے، آخر ایسی کیا وجہ ہے کہ کمپنی کو ہر سال نیا ماڈل متعارف کرنا پڑتا ہے۔
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے آئی فونز کا شمار دنیا بھر میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے موبائل فونز میں کیا جاتا ہے، جب کمپنی اپنا نیا فون متعارف کرواتی ہے تو اسے خریدنے کیلیے لوگ اپنے قیمتی چیزیں بھی بیچ دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کا آنے والا پکسل 8a فون کونسے سمارٹ فون سے ملتا جلتا ہے؟
بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں سوال ہے کہ آخر کمپنی کو ہر سال نیا فون بنانے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے۔ اس سوال کا جواب کمپنی کے سی ای او ٹم کک نے حالیہ انٹرویو میں دیا۔
رواں سال 12 ستمبر کو آئی فون 15 لانچ کیا گیا جس کی فروخت 22 ستمبر سے شروع ہوئی اور ایپل کے اسٹورز کے باہر لوگوں کو قطار میں کھڑے دیکھا گیا۔
حالیہ انٹرویو میں سی ای او ٹم کک سے پوچھا گیا کہ کمپنی ہر سال نیا فون کیوں متعارف کرواتی ہے؟ اس بات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ میرے خیال میں لوگوں کیلیے ہر سال نیا فون لینا بہت بڑی بات ہے۔
ٹم کک نے کمپنی کی اُس پالسی کے بارے میں بھی بتایا جس میں لوگ کو نیا فون خریدنے کے ساتھ ساتھ پُرانا فروخت کرنے کا موقع بھی دیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم پُرانے فونز خرید کر ان کا معائنہ کرتے ہیں اور پھر انہیں دوبارہ فروخت کر دیتے ہیں۔
پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ جن کے فون خراب ہو جائیں تو وہ کیا کریں؟ اس کا جواب بھی ٹم کک نے دیا کہ کمپنی خراب فونز خرید کر اسے غیر فعال کر دیتی ہے جبکہ اس کا کچھ مواد نئے فونز کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔