امریکی صحافی نے اسرائیل کی حمایت پر معافی مانگ لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)امریکی نشریاتی ادارے کی صحافی سارا سڈنر نے اپنے بیان کے ذریعے اسرائیلی دعوں کی تائید کرنے پر معافی مانگ لی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سارا سڈنر نے کہا کہ میں نے اسرائیلی دعوﺅں کے بعد بیان دیا تھا تاہم اب اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اسرائیلی بچوں کے قتل کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
امریکی صحافی سارا سڈنر کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے گزشتہ روز کے بیان پر افسوس ہے،یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی میڈیا نے حماس کے لوگوں کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ چھوٹے بچوں کی مرہم پٹی کرتے نظر آ رہے تھے جبکہ کچھ بچوں کو پانی پلا رہے تھے، جھولے جھولا رہے تھے۔اس سے قبل صحافی سارا سڈنر نے اسرائیلی دعوں کی بنیاد پر کہا تھا کہ حماس کے جنگجوں نے بچوں کو قتل کیا ہے۔
Yesterday the Israeli Prime Minister's office said that it had confirmed Hamas beheaded babies & children while we were live on the air. The Israeli government now says today it CANNOT confirm babies were beheaded. I needed to be more careful with my words and I am sorry. https://t.co/Yrc68znS1S
— Sara Sidner (@sarasidnerCNN) October 12, 2023
واضح رہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے حماس کے ہاتھوں 40 بچوں کی ہلاکت کی تردید کے باوجود امریکی صدر بائیڈن نے بدھ کی شام یہودی رہنماؤں کے سامنے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ انہوں نے بچوں کی تصاویر دیکھی ہیں جن کے سر کٹے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:رحیم یار خان، غیر قانونی بارڈر کراسنگ کے الزام میں بھارتی نوجوان گرفتار
بائیڈن کے بیانات کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان کو وضاحت کرنا پڑ گئی تھی کہ امریکی صدر نے اپنے بیان کی بنیاد میڈیا رپورٹس اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ترجمان کے الزامات پر رکھی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا تھا کہ بائیڈن اور دیگر امریکی حکام نے حماس کے ہاتھوں اسرائیلی بچوں کے سر قلم کیے جانے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی تھی۔