بلوچستان، 21 مزدوروں کا قتل ، تحفظ ملنےتک کان کنوں کا کام سے انکار
لیبر کو تحفظ دیا جائے اور جب تک تحفظ نہیں دیا جاتا ہم کام نہیں کریں گے: کان کن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بلوچستان کے ضلع دکی میں 21 کان کنوں کے جاں بحق ہونے کے بعد دیگر کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں نے کام بند کردیا۔
دکی میں کوئلہ کانوں پر فائرنگ کے واقعات کے نتیجے میں 21 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد کان کن سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین نے احتجاجاً کوئلہ کانوں میں کام بند کردیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ 21 کان کنوں کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، جب تک انہیں سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔
کان کنوں کا کہنا ہے کہ ہمارے لیبر کو تحفظ دیا جائے اور جب تک ہمارے لیبر کو تحفظ نہیں دیا جاتا ہم انہیں کام کرنے نہیں دیں گے۔
دوسری جانب بلوچستان حکومت نے ایک اور سانحہ کے بعد سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کی کوئلہ کانوں پر فائرنگ کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل دکی، مچ اور دیگر علاقوں میں کان کنوں کو نشانہ بنایا گیا گیا ہے۔