(24نیوز)وفاقی وزیر ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہاہے کہ میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کو بات کرنی چاہئے ۔آزاد صحافت کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی۔ فواد چودھری کو میڈیا کی آزادی کا علمبردار ہونا چاہئے۔جمہوریت کے فروغ کےلئے میڈیا کو کردار ادا کرنا ہو گا۔
عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے اسد عمر نے کہا کہ دنیا بھر میں شدت پسندی، عدم برداشت بڑھ رہا ہے اور جمہوریت کو چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے احتساب کا ایک ایسا نظام ہونا چاہئے کہ اگر کوئی غلطی کرے تو اسے کٹہرے میں کھڑا کر کے سزا دی جا سکے، جمہوری نظام میں ہر شخص کو جواب دینا ہو تا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2007 میں عدلیہ کے حوالے سے مہم چلی تو اس وقت ہم بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے کیونکہ آزاد عدلیہ کے بغیر جمہوریت مکمل نہیں ہے۔اسد عمر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں ملک کے اندر جمہوریت مضبوط ہوئی ہے تاہم اس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمان کو اپنے ذاتی مفاد کو آگے بڑھانے کے لئے استعمال کرنا جمہوریت نہیں، عوام نے کسی کو بھی ذاتی مفادات کے لئے منتخب نہیں کیا، پارلیمان میں ذاتی مفاد نظر نہیں آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی پارلیمانی نظام کی روح ہے، وہاں ریسرچ اور حکومت پر نگرانی کی سہولت ہونی چاہئے۔پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ جب تک صحافت اور صحافی آزاد نہ ہوں، جمہوری معاشرہ اور جمہوری نظام نہیں بنا سکتے۔انہوں نے کہا کہ فواد چودھری سمیت کسی بھی وزیر کے پاس ایسا اختیار نہیں ہونا چاہئے کہ وہ کسی صحافی کو سچ بولنے سے روک سکیں، اگر ان کے پاس ایسے اختیارات ہوں گے تو جمہوریت کمزور ہوگی۔انہوںنے کہاکہ اگر 22 کروڑ پاکستانیوں کو جھوٹی خبر سے محفوظ کرنا بھی جمہوریت کا حصہ ہے اور اگر فواد چودھری یہ نہ کریں تو بھی وہ اپنی ذمہ داری پوری نہیں کریں گے ، فواد چودھری کوکابینہ میں آزادی صحافت کا علمبردارہونا چاہئے۔انہیں میڈیا مالکان اور صحافیوں کو سننا چاہئے ۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ جھوٹی خبر روزانہ کی بنیاد پر پھیل رہی ہے اور کوئی اس حقیقت سے آنکھیں نہیں چرا سکتا ، فیک نیوزسے کسی کی عزت مجروح،معاشرے میں بگاڑ ہو تواس کا بھی نظام ہونا چاہئے۔انہوںنے کہاکہ اگر میں پارلیمان میں بل لے آو¿ں کہ آج سے سارے ریگولیٹر ختم کئے جائیں تو شام کو میڈیا پر کیا تذکرہ ہوگا، کیا وہ اسے اچھا نظام کہے گا۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بات کرنی چاہئے، جمہوریت اس وقت مضبوط ہوتی ہے جب عوام خود کو اس نظام کا حصہ دار سمجھیں۔اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی بنیادی پیغامات میں سے ایک یہی پیغام ہے کہ سب سے کمزور طبقے اور پسماندہ علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر وسائل مہیا کیے جائیں، احساس پروگرام کے تحت ان طبقات کو سہولیات فراہم کی گئیں اور بلوچستان، اندرون سندھ، گلگت بلتستان کے پسماندہ علاقوں میں پیکیجز دئیے گئے۔انہوںنے کہاکہ کراچی کے لئے 2 کھرب روپے کے چار پیکیج دیئے گئے، ہم نے بلوچستان کے لیے تاریخ میں سب سے بڑا ترقیاتی پیکیج دیا جو وہاں کی اپوزیشن جماعتیں خود کہتی ہیں کہ آج سے پہلے اتنا بڑا ترقیاتی پیکیج بلوچستان کو کسی نے نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں۔شادی کے بعد بولڈ اداکارہ یامی گوتم کا دلکش انداز۔۔ تصاویر وائرل