(ویب ڈیسک) عالمی ادارہ صحت کے مطابق صرف یورپ میں ہی ایک کروڑ 70 لاکھ افراد ایسے ہیں جنہوں نے گزشتہ دو سال کے دوران لانگ کووڈ کا سامنا کیا اور اب تک ان میں سے بیشتر افراد مرض میں مبتلا ہیں۔
لانگ کووڈ کی اسطلاح کورونا کے شکار ان مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو کہ صحت یابی کے بعد بھی مختلف طبی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔
اب تک آنے والی مختلف تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لانگ کووڈ کے شکار افراد میں کم از کم 200 مختلف طبی شکایات یا علامات رہتی ہیں جن میں بعض انتہائی سنگین پیچیدگیاں بھی ہوتی ہیں۔
لانگ کووڈ کا مطلب ہے کہ کورونا سے صحت یابی کے بعد بھی 6 ماہ سے ڈھائی سال تک کورونا جیسی علامات سمیت دیگر طبی پیچیدگیوں میں مبتلا رہنا اور اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریبا 15 کروڑ افراد ایسے ہیں جو لانگ کووڈ کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ڈینگی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
عالمی ادارہ صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ صرف یورپی خطے میں ہی ایک کروڑ 70 لاکھ لوگ لانگ کووڈ کا شکار رہے ہیں، یعنی وہ کورونا سے صحت یاب ہونے کے باوجود اس کی بعض علامات کا شکار ہیں۔
اس سے قبل امریکا سے آنے والی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ وہاں ہر چار میں سے ایک زائد العمر فرد لانگ کووڈ کا شکار ہے تاہم ایسے مسائل نو عمر مریضوں میں کم دیکھے گئے۔