(ویب ڈیسک) تختِ برطانیہ پر 70 سال سے زائد حکمرانی کرنے والی ملکۂ الزبتھ دوم رواں ماہ 8 ستمبر 2022ء کو 96 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ ملکہ سے محبت رکھنے والے دنیا بھر کے مداح اُن کی موت کی وجہ جاننا چاہتے ہیں۔ملکہ الزبتھ دوم کی موت بہت سے لوگوں کے لیے حیران کن تھی کیوں کہ یہ اچانک واقع ہوئی تھی، کسی کے بھی ذہن میں اُن کی موت سے متعلق خیال نہیں آیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی بادشاہت کی تاریخ میں سب سے طویل حکومت کرنے والی ملکہ گزشتہ کئی مہینوں سے صحت سے متعلق مسائل سے دو چار تھیں۔لیکن ابھی تک ان کی موت کی اصل وجہ منظر عام پر نہیں آ ئی ۔۔ملکۂ برطانیہ کی میڈیکل ہسٹری کے مطابق 1993ء انہیں شدید فلو کاسامنا کرنا پڑا تھا، 1994ء میں اُن کی کلائی ٹوٹی تھی، 2003ء میں اُن کے ایک گھٹنے کی سرجری ہوئی تھی، 2013ء میں اُنہیں پیچش کی شکایت ہوئی تھی، 2017ء میں اُنہیں زکام ہوا تھا اور برطانوی میڈیا کے مطابق نومبر 2021ء میں ملکہ برطانیہ کو کمر کی چوٹ کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ملکۂ برطانیہ نے اپنی زندگی میں کافی مشکل حالات بھی دیکھے، انہوں نے 2021ء میں اپنے شوہر فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا کی موت کے بعد سے عوامی زندگی سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔فروری 2022ء میں ملکہ الزبتھ کوویڈ 19 کا شکار ہو گئی تھیں تاہم اس حوالے سے شاہی خاندان کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ملکہ میں وائرس کی بہت کم علامات پائی گئی تھیں۔
برطانیہ کے نجی میڈیا کے مطابق ملکہ نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ کوویڈ19 کے بعد وہ خود کو بہت تھکا ہوا اور کمزور محسوس کرتی ہیں، ملکہ کو اُن کی زندگی کے آخری مہینوں میں چھڑی کے ساتھ بھی چلتے ہوئے دیکھا گیا، اُن کا وزن واضح طور پر کم ہو گیا تھا، انہوں نے صحت کے سبب کئی اہم تقرریوں کو بھی منسوخ کر دیا تھا جیسے کہ اُن کی ڈائمنڈ جوبلی کے لیے طے شدہ کچھ پروگرامز وغیرہ۔
ایک آسٹریلوی ڈاکٹر گینی مینسبرگ کا ملکہ کی موت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہنا ہے کہ شاید ملکہ کو اپنے آخری لمحات میں کسی قم کی کوئی تکلیف کا سامنا نہیں تھا، اسی لیے انہوں نے آخری لمحات تک اپنے سارے فرائض بخوبی انجام دیے تھے۔
آسٹریلوی ڈاکٹر گینی مینسبرگ کے مطابق ملکہ کی موت دل کے دورے یا فالج کے اٹیک کے سبب ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ 8 ستمبر کی رات کو برطانوی حکومت نے سوشل میڈیا کے ذریعے صرف ملکہ کی موت کی خبر دی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ ’ملکہ آج سہ پہر بالمورل میں پرسکون صورتِ حال میں انتقال کر گئی ہیں‘