(ویب ڈیسک )کیا چین نے افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرلیا؟چین کے سفیر نے کابل میں افغان حکومت کو اپنی اسناد پیش کردیں۔
بدھ کو چین کے سفیر نے کابل میں ایک تقریب میں اسناد پیش کیں جس کے بعد چین پہلا ملک بن گیا جس نےافغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد باضابطہ طور پر نیا سفیر مقرر کیا ہے۔
طالبان کی حکومت کو کسی بھی غیر ملکی حکومت نے باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے، اور بیجنگ نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ آیا بدھ کی تقرری طالبان کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کی جانب کسی وسیع تر اقدامات کا اشارہ دیتی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ افغانستان میں چین کے سفیر کی معمول کی بات ہے اور اس کا مقصد چین اور افغانستان کے درمیان بات چیت اور تعاون کو آگے بڑھانا ہے۔افغانستان کے حوالے سے چین کی پالیسی واضح اور مستقل ہے۔
ضرورپڑھیں:لائیو رپورٹنگ کے دوران خاتون صحافی کو جنسی ہراسگی کا سامنا،ملزم گرفتار
طالبان انتظامیہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ نئے ایلچی ژاؤ زنگ اگست 2021 کے بعد سے کسی بھی ملک کے پہلے سفیر ہیں جنہوں نے یہ عہدہ سنبھالا۔
طالبان انتظامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے ایک بیان میں کہا کہ محمد حسن اخوند، طالبان انتظامیہ میں قائم مقام وزیر اعظم، نے ایک تقریب میں نئے سفیر کی اسناد کو قبول کیا ۔
افغانستان میں چین کے سابق سفیر وانگ یو نے 2019 میں اپنا عہدہ سنبھالا اور گزشتہ ماہ اپنی مدت ملازمت مکمل کی۔
یاد رہےکہ طالبان 15 اگست 2021 کو دارالحکومت کابل میں داخل ہوئے، جب مغربی حمایت یافتہ افغان سیکیورٹی فورسز ٹوٹ گئیں اور امریکی حمایت یافتہ صدر اشرف غنی فرار ہو گئے۔