(عظمت اعوان)صحت سہولت کارڈ استعمال کرنے والے افراد کے لیے بڑی خوشخبری، پنجاب حکومت نے صحت کارڈ کے حوالے سے احسن اقدام کرتے ہوئے کارڈ پرپروکسی مین ٹیسٹ کم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صحت سہولت کارڈ پر پروکسی مین ٹیسٹ 44 فیصد ختم کردیا ہے جبکہ تمام علاج صحت سہولت کارڈ پر ہر افرد 30 فیصد ادائیگی کرکے نجی ہسپتالوں میں کرو اسکے گا. ایمرجنسی اور جان لیوا بیماری،آن کالوجی،ڈائلسز،میڈیکل کیسس ،تھیلیسمیا کے مریض،ارتھو/نیرو (ٹرامہ کیسس صرف) اور 65 سال سے زائد تمام افراد کارڈیالوجی کے علاوہ تمام علاج نجی ایمنلڈ ہسپتالوں سے مفت علاج کروا سکے گے۔
اس کی تمام ادائیگی سٹیٹ لائف اف انشورنس کرئے گی، جبکہ ان پر عملدرآمد اج سے ہی شروع ہوجائے گا،اس حوالے سے پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمنٹ کمپنی نے مراسلہ بھی جاری کردیا ۔
اس سے پہلے مریض کو صحت سہلوت کارڈ کی اہلیت کے لیے پی ایم ٹی سکور 44 لینا پڑتا تھا،سٹیٹ لائف انشورنس کا نمائندہ مریض کے شناختی کارڈ سے نادرا کا ڈیٹا،فری اٹا سکیم کا ڈیٹا اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ڈیٹا اکھٹا کرکے بناتا تھا،جس مریض کا ڈیٹا 44 فیصد یا اس سے کم ہوتا تو وہی صحت کارڈ پر علاج کروا سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:نگران وزیراعظم نے ڈاکٹر شمشاد اختر سے نجکاری کا قلمدان واپس لے لیا
مگر اب پنجاب حکومت نے پروکسی مین ٹیسٹ(Proxy mean Test) ختم کردیا،اب ہر مریض نجی ایمنلڈ ہسپتال پر اپنا علاج 6 کیٹگری پر ایا ہوگا تو اس کا مفت علاج ہوگا،اگر 6 کیٹگری پر نہیں ہوگا تو جس نجی ایمنلڈ ہسپتال میں زیر علاج ہوگا اس کا بل کا 30 فیصد ادا کرنا ہوگا،65 سال سے زائد عمر کے افراد کا تمام علاج کارڈیالوجی کے علاوہ ایمنلڈ نجی ہسپتالوں پر مفت ہوسکے گا، صحت سہولت کارڈ پر صرف وہی افراد فائدہ اٹھا سکیں گے جو نجی ایمنلڈ ہسپتال میں زیر علاج ہونگے،اوپی ڈی کا کوئی بھی مریض صحت سہولت کارڈ کا اہل نہیں ہوگا۔