(ویب ڈیسک)مقبول ڈرامے”کبھی میں کبھی تم“ کے ایک سین نے بڑی چوری پکڑوادی۔
آج کل ڈرامہ ”کبھی میں کبھی تم“ کواس کی کہانی اور اسٹار کاسٹ کے باعث بہت زیادہ پسندکیاجارہاہے،ڈرامے کی حالیہ چند اقساط میں عدیل اور رباب کی سہیلی نتاشا کے درمیان بڑھتی ہوئی قربتوں کو دکھایا گیا ہے جو رباب سے چھپ چھپ کر ملاقات کرتے ہیں،اسی ملاقات کے دوران ایک سین ایسا بھی آیا جب عدیل اور نتاشا کو ایک گیلری میں پینٹنگز پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے دیکھا گیا۔
ڈرامے کی 17ویں قسط میں یہ دونوں فنکار ایک ایسے فن پارے کے سامنے گفتگو کرتے دکھائی دیئے جوایک معصوم بچے کی تصویرتھی۔
یہ سین وائرل ہوتے ہی فن پارے کے اصل مصور کا بیان منظرعام پر آگیاجس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس ڈرامے میں ان کی بنائی گئی پینٹنگ بغیراجازت استعمال ہوئی ہے۔
آرٹسٹ سیفی سومرو نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر طویل پوسٹ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس پراجیکٹ میں ان کے اصل فن پاروں کو ان کی اجازت کے بغیر شامل کیا گیا جس سے ان کی تخلیقی ملکیت کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
سیفی سومرو نے 11 ستمبر کو ایک پوسٹ میں انکشاف کیا کہ وہ 2017 میں اپنی پینٹنگز فریئر ہال کراچی میں ایک نمائش کے لیے لے کر گئے تھےلیکن نمائش کے بعد انہیں وہ پینٹنگز واپس نہیں ملیں،بعدازاں انہیں کہا گیا کہ پینٹنگز گم ہو گئی ہیں اور وہ انہیں ڈھونڈ نہیں سکے، تاہم اب سیفی سومرو کواپنی پینٹنگزڈرامے”کبھی میں کبھی تم“میں ملی ہیں۔
سیفی سومروکے مطابق یہ پینٹنگز ان کا تھیسس ورک تھا جویونیورسٹی آف سندھ کے فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کا حصہ تھا،ان کے پاس اس کے تمام ثبوت بھی موجود ہیں ۔
سیفی سومرو نے مزید انکشاف کیا کہ انہوں نے یہ پوسٹ دوبارہ اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے شیئر کی ہے کیونکہ پہلے یہ پوسٹ ایک گروپ سے ڈیلیٹ کر دی گئی تھی۔
سیفی سومرو کے اس دعوے کے بعدسوشل میڈیا صارفین بھی ان کی حمایت میں سامنے آگئے اورانہوں نے فریئرہال کے خلاف قانونی کارروائی کا مشورہ دے دیاجبکہ کئی صارفین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پچھلے مہینے فریئر ہال میں وہ پینٹنگ موجود تھی،یہ نہ گم ہوئی تھی اور نہ ہی بیچی گئی تھی ان کے خلاف ضرور قدم اٹھانا چاہیے۔