مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں، 22سے زائد شقیں شامل
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اویس کیانی) حکومت کی جانب سےمجوزہ ترامیم میں شامل 22 شقوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع کے مطابق سامنے آنے والی مجوزہ ترامیم میں آئینی عدالت کے قیام سے متعلق ترمیم میں شامل ہے، اس کے علاوہ آئینی ترمیم میں ججز کو نکالنے کا طریقہ کار بھی طے کیا جائےگا،ججز کی تقرری سے متعلق جو نکتہ 19ویں ترمیم میں واپس کیا گیا، اس کو بحال کیا جائے گا، آئینی ترمیم میں 63 میں ترمیم بھی شامل ہے، بلوچستان اسمبلی کی نشستوں سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم بل میں 22سے زائد شقیں شامل ہیں،آئین کی شق 51،63، 175 اور 187 میں ترمیم،بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی اس کا حصہ ہے جس میں بلوچستان اسمبلی کی سیٹیں65 سےبڑھا کر81 کرنے کی تجویزشامل ہے،آئین کے آرٹیکل 63 اور منحرف ارکان کے ووٹ کا آرٹیکل 63 میں ترمیم بھی شامل ہے۔
آئینی عدالت کے فیصلے پراپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کےآرٹیکل 181میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے،آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی،ہائیکورٹ کے ججزکودوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹرانسفرکرنے کی تجویز ، چیف جسٹس کی تقرری ، سپریم کورٹ کے 5 سینئرججزکے پینل سےہوگا، حکومت سپریم کورٹ کے 5سینئرججز میں سےچیف جسٹس لگائے گی،آئینی عدالت کے باقی 4 ججز بھی حکومت تعینات کرے گی،سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کواکٹھا کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کس کا ساتھ دینگے؟ پی ٹی آئی قیادت کشمکش کا شکار