(24نیوز) اسلام آباد میں آئینی ترامیم کے حوالے سے نمبر گیم کے دلچسپ مرحلے میں حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منانے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف، اور اسحاق ڈار کچھ دیر بعد مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کریں گے تاکہ آئینی ترامیم پر ان کی حمایت حاصل کی جا سکے۔
قبل ازیں حکومتی وفد نے ایک بار پھر سے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی جس میں ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اور وزیر داخلہ محسن رضا نقوی شامل تھے، اس ملاقات میں آئینی ترامیم کے مجوزہ مسودے پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ تاہم، ملاقات کے بعد حکومتی وفد نے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
حکومتی وفد کے نکلتے ہی فوری بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ ان سے ملاقات کیلئے پہنچ گیا ، وفد میں شبلی فراز اور اسد قیصر شامل تھے۔ پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے آئینی ترامیم کے مجوزہ پیکج پر تبادلہ خیال کیا اور انہیں اپوزیشن اتحاد کے ساتھ رکھنے کی کوشش کی۔