(ارشاد قریشی)لاہور ہائیکورٹ بار راولپنڈی کے سابق صدر سردار عبدلرازق خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ عدلیہ پر حملہ کیا گیا تو وکلا سخت ردعمل دیں گے،حکومت اگر مجوزہ ترامیم دھونس ، دھاندلی سے منظور کرانے میں کامیاب ہو بھی گئی تو یہ ترامیم برقرار نہیں رہ سکیں گی۔
لاہور ہائیکورٹ بار راولپنڈی کے سابق صدر سردار عبدلرازق خان ایڈووکیٹ نے مجوزہ آئینی ترامیمی بل پرردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ نام نہاد مجوزہ آئینی ترامیم آئین پاکستان اور آزاد عدلیہ پر حملہ ہیں،لگتا ہے آخری وقت پر قاضی فائز عیسی سے بھی ہاتھ کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اگر مجوزہ ترامیم دھونس ، دھاندلی سے منظور کرانے میں کامیاب ہو بھی گئی تو یہ ترامیم برقرار نہیں رہ سکیں گی، مجوزہ ترامیم کا واحد مقصد آزاد عدلیہ کو قابو میں لانا اور تمام غیر قانونی اور فراڈ پر مبنی اقدامات کو تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کے بارے میں اچکزئی کا موقف درست ہے کہ یہ دو نمبر پارلیمنٹ ہے،موجودہ پارلیمنٹ جعلی اور قبضہ گروپ پر مشتمل ہے جس میں 60 فیصد فارم 47 کے گھس بیھٹیے ہیں جنہیں آئین میں ترامیم کا کوئی حق نہیں،عدلیہ پر حملہ کیا گیا تو وکلا سخت ردعمل دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کی حمایت، اختر مینگل نے 2 ووٹوں کے بدلے بڑی شرط رکھ دی