(24 نیوز)سعودی حکومت کی جانب سے اس ہندو شخص کی لاش کو بھارت واپس بھیجنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں جس کی غلطی سے یہاں تدفین کی گئی تھی۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دہلی ہائی کورٹ میں بھارت کی مرکزی حکومت کے حکام نے یہ بات بتائی اور کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے اس سلسلہ میں مختلف امور کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے جدہ میں بھارتی قونصل خانہ سے رابطہ کیا ہے تاکہ ہندو شخص کی باقیات کو سعودی عرب سے بھارت لانے کی راہ ہموار ہوسکے۔ دہلی ہائیکورٹ کے جج جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ نے اس سلسلہ میں پیش کردہ درخواست کی سماعت کی۔ یہ درخواست مرنیوالے ہندو کی بیوہ نے پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اپنے شوہر کی آخری رسومات یہاں ادا کرنا چاہتی ہے اس لئے باقیات کو بھارت بھیج دیا جانا چاہئے۔
سعودی حکومت نے ہندو شخص کی قبر کا پتہ چلایا جس کی اسلامی طریقہ سے تدفین عمل میں لائی گئی تھی۔ جدہ میں موجود بھارتی قونصل خانہ کے عہدیداروں کی جانب سے بھی اس سلسلہ میں مختلف امور کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندو شخص کی غلطی سے سعودی عرب میں تدفین کردی گئی ۔بتایا جاتا ہے کہ اس کی موت سے متعلق سرٹیفکیٹ میں مذہب کا غلط ترجمہ کیا گیا جس کی وجہ سے اس کو اسلامی طریقہ سے دفن کردیا گیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا کے وار جاری، وائرس نے مزید 2 بچوں کی جان لے لی
Click