(ویب ڈیسک) ’’خلائی کباب‘‘ پچھلے چند دنوں میں سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئے ہیں اسے ہیلیم کے ایک بڑے غبارے سے باندھ کر 100 کلومیٹر اونچائی تک بھیجنے کا عملی مظاہرہ کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی ترکی کے شہر ادانا میں ایک ریسٹورینٹ کے مالک، یاسر ایدین اور مقامی تاجر ادریس البیراک نے مشترکہ طور پر یہ مظاہرہ کیا تھا۔یاسر ایدین کے ریسٹورینٹ میں ’’پائپ کباب‘‘ متعارف کروایا گیا ہے جسے بھیڑ کے قیمے سے تیار کیا جاتا ہے۔ عام سیخ کباب کے برعکس، پائپ کباب میں چوکور دھاتی پائپ کے گرد بھیڑ کا مصالحہ دار قیمہ لیپٹا جاتا ہے۔
12 اپریل کو عالمی خلائی دن منانے کےلیے ادریس البیراک نے یہی پائپ کباب ایک بڑے ہیلیم غبارے میں باندھا جو آہستہ آہستہ اوپر اٹھتا ہوا 100 کلومیٹر کی اونچائی تک پہنچ گیا، جہاں زمینی کرہ ہوائی ختم ہوجاتا ہے۔پائپ کباب کے شفاف ڈبے میں کیمرا اور دوسرے آلات بھی نصب کیے گئے تھے تاکہ اس سفر کے ایک ایک لمحے پر نظر رکھی جاسکے۔
انتہائی بلندی پر پہنچنے کے کچھ دیر بعد یہ غبارہ پھاڑ دیا گیا اور پائپ کباب کا پورا ڈبا ایک پیراشوٹ کے ذریعے قریبی سمندر میں اتر گیا، جہاں ایک ٹیم پہلے ہی سے منتظر تھی۔
یہ ڈبہ سمندر سے نکالا گیا، اور جب اس میں رکھا گیا کباب کھایا گیا تو وہ بالکل تازہ اور خستہ تھا۔ تشہیر کی غرض سے اس پائپ کباب کو ’’خلائی کباب‘‘ (اسپیس کباب) کا نام دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ پہلی انسانی خلائی پرواز سوویت خلانورد یوری گیگارین نے 12 اپریل 1961 کے روز کی تھی؛ اور اسی دن کو ہر سال انسانی خلائی پرواز کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موبائل پر مصروف لڑکی ٹرین کی زد میں آ گئی، ویڈیو وائرل