میجر حارث تشدد کیس:عدم ثبوت کی بنا پر دونوں لیگی رہنما رہا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)میجر حارث تشدد کیس میں گرفتار لیگی رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو عدم ثبوتوں کی بنا پر رہا کر دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ کہ مسلم لیگ ن کے دونوں رہنماؤں خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی گرفتاری التوا میں رکھی گئی ہے ۔پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ معاملہ زیرتفتیش ہے اس لئے دونوں افراد سے اسمبلی اجلاس کے بعد پوچھ گچھ ہوگی ،خیال رہے خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان دونوں جمعرات کے روز کیس میں شامل تفتیش ہونے کے لئے خود پیش ہوئے تھے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شہزادہ سلطان کے مطابق 13 اپریل کو فردوس مارکیٹ کے قریب سے گزرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے گارڈز کی گاڑی کے میجر حارث کی گاڑی کو اورر ٹیک کرنے پر جھگڑا شروع ہوا اور دونوں طرف سے گاڑی کا راستہ روکنے کی کوشش ہوتی رہی۔
میجر حارث پر تشدد کے کیس میں گرفتار ملزمان عدم ثبوت پر رہا بھی کر دیئے گئے جو اب اسمبلی میں ووٹ ڈالنے پہنچ چکے ہیں pic.twitter.com/oQ2h77D2vy
— Irfan Malik (@irfanmalikC42) April 16, 2022
میجر حارث کے والد چوہدری راشد محمود کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ان کے بیٹے میجر حارث افطاری کے لیے بدھ کی شام چار ساڑھے چار بجے اپنے سسرال اقبال ٹاؤن جا رہے تھے کہ فردوس مارکیٹ انڈر پاس کے قریب ڈبل کیبن لینڈ کروزر نے حارث کی گاڑی کو ہٹ کیا جس میں پانچ سے سات افراد سوار تھے۔ وہ میرے بیٹے سے بدتمیزی کرنے لگے،نامعلوم افراد نے طیش میں آکر حارث کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ جب انہوں نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی تو مسعود ہسپتال کے قریب رش کے باعث گاڑی رکی تو انہوں نے دوبارہ آہنی راڈ سے تشدد کیا اور جان سے مارنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود لوگوں نے چھڑوایا۔
اس واقعہ کی بازگشت جمعرات کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی پریس کانفرنس میں بھی سنائی دی، جب ایک صحافی کے واقعے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے جواب دیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ غنڈہ گردی برداشت نہیں کی جاسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: سجل علی نے اپنی ڈی پی تبدیل کرلی