(24نیوز) پارلیمانی سیاست کے آغاز کے ساتھ آصفہ بھٹو کو خاتون اول کا درجہ بھی حاصل ہو گیا ہے آج ان کی پارلیمنٹ ہاؤس میں آمد اسی حیثیت میں پروٹوکول کے ساتھ ہوئی ۔
واضح رہے آئین میں اس سٹیٹس کے حوالے سے کوئی مراعات یا حوالہ موجود نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ذمہ داری اور یہ درجہ ایک سفارتی روایات کے طور پر رکھا جاتا ہے۔ تاہم اب پاکستان میں یا بیرون ممالک بین الاقوامی کانفرنسوں غیر ملکی مہمانوں کی آمد کے موقع پر آصفہ بھٹو کو ان کے استقبال اور بیرون ممالک ہونے والی اہم تقریبات میں دیکھا جا سکے گا .
اسی طرح بلیو بک میں بھی خاتون اول کیلئے کوئی پروٹوکول تو موجود نہیں ہے تاہم ایوان صدر میں خاتون اول کیلئے عملہ متعین کیا جاتا ہے جو بوقت ضرورت اپنی ذمہ داریاں انجام دیتا ہے .
مزید پڑھیں: سولر سسٹم لگوانے کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری
یادرہے صدارتی منصب کا حلف اٹھانے کے بعد صدر آصف علی زرداری نے اپنی صاحبزادی آصفہ بھٹو کو خاتون اول بنانے کا عندیہ دیا تھا لیکن بخت آور بھٹو نے اسی روز ’’ایکس‘‘پر ایک پوسٹ میں آصف زرداری کے ساتھ آصفہ بھٹو کی تصویر لگا کر یہ لکھا تھا کہ صدر زرداری کے ساتھ عدالت میں پیشیوں سے لیکر ان کے جیل سے رہائی تک ساتھ رہنے والی آصفہ بھٹو صدر پاکستان کے ہمراہ بطور خاتون اول ۔