(ملک اشرف)پی پی 133 ننکانہ صاحب سے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے رانا محمد ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے ایم پی اے رانا محمد ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا،جسٹس شاہد کریم نے آزاد امیدوار محمد عاطف کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے عابد حسین کبھی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن دوہزار چوبیس میں الیکشن کمیشن نے محمد عاطف کو کامیاب قرار دیا گیا، ن لیگ کے رانا محمد ارشد کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کا آرڈر کیا ،دوبارہ گنتی میں ریٹرننگ افسر حلقہ پی پی 133 نے رانا محمد ارشد کو 2571 ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب قرار دے دیا ۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ریٹرننگ افسر کا ن لیگ کے ایم پی اے رانا محمد ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
دوسری جانب این اے 81 گوجرانوالہ سے ن لیگ کے ایم این اے اظہر قیوم نارا کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا گیا ،پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ چودھری بلال اعجاز رکن قومی اسمبلی کامیاب قرار پائے ،لاہور ہائیکورٹ نے کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا ،جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی حمایت یافتہ چودھری بلال اعجاز کی درخواست پر سماعت کی۔
حتمی نتائج کے بعد الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کا حکم کیسے دے سکتا ہے؟جسٹس شاہد کریم
لاہور ہائیکورٹ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مسلم لیگ ن کے ایم این اے اظہر قیوم نارا کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا،الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران عارف رانجھا ایڈووکیٹ پیش ہوئے،درخواست گزار کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈوکیٹ پیش ہوئے،اظہر قیوم نارہ کی جانب سے وقاص میر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن نے دوبارہ گنتی کرنے کا آرڈر قانون کے مطابق دیا ،ریٹرننگ افسر کے پاس دوبارہ گنتی کی درخواست کو مسترد کرنے کا اختیار نہیں، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ حتمی نتائج مرتب کرنے کے بعد الیکشن کمیشن دوبارہ گنتی کا حکم کیسے دے سکتا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فارم 47 کے تحت کامیاب قرار دیا ، دوبارہ گنتی پر اظہر قیوم نارا کو کامیاب قرار دے دیا گیا ، الیکشن کمیشن کے پاس حتمی نتائج جاری کرنے کے بعد دوبارہ گنتی کا حکم دینے کا اختیار نہیں ،درخواست میں الیکشن کمیشن ، اظہر قیوم نارا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ۔