(24نیوز) اسرائیل نے غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کے دوران حراست میں لیے گئے 150 فلسطینی قیدیوں کو گزشتہ روز رہا کردیا۔
غزہ کراسنگ اتھارٹی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ فلسطینی قیدیوں سے بدسلوکی کی گئی ہے، رہائی پانے والے قیدیوں کو علاج کے لئے ابو یوسف النجار ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے قیدیوں کی رہائی پر کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم واضح کیا ہے کہ زیر حراست افراد سے کوئی بدسلوکی نہیں کی جاتی، اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام قیدی جو دہشت گردی میں ملوث نہیں تھے انہیں غزہ میں واپس چھوڑ دیا گیا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی کا کہنا ہے کہ نیا معاہدہ میز پر رکھا ہے، اس معاہدے میں کچھ قیدیوں کی رہائی، لڑائی روکنا اور غزہ کو مزید انسانی امداد فراہم کرنا شامل ہے۔
مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کے ایم پی اے رانا محمد ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر جارحیت کا سلسلہ جاری ہے،نصیرات کیمپ کے قریب مسجد میں لوگوں کے گروپ پر ڈرون حملے سمیت دیگر علاقوں پر بمباری کی گئی، اسرائیلی ڈرونز کی بمباری سے کم از کم دو فلسطینی شہید ہو گئے ۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے ہاتھوں مزید دو فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، آباد کاروں کے ہاتھوں اب ہلاکتوں کی تعداد 6ہوگئی، عید کے روز ہونے والے اسرائیل حملے میں زخمی ہونے والی حماس سربراہ کی پوتی ملاک ہنیہ بھی شہید ہوگئی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں اسرائیلی حملوں میں مزید اڑسٹھ فلسطینی شہید ہوگئے،غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب 33ہزار 797 فلسطینی شہید 7665 زخمی ہوچکے ہیں، غزہ میں غذائی قلت سے اب تک بچوں سمیت 28 افراد شہید ہو چکے ہیں۔