بین الاقوامی تیل فراہم کرنے والوں کیلئے قوانین میں ترامیم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(اشرف خان) ایف بی آر نے کسٹمز بانڈڈ فیسلیٹیز رولز، 2024 کے تحت بین الاقوامی تیل فراہم کرنے والوں کیلئے قوانین میں ترامیم کردی۔ ایف بی آر نے ایس آر او 568 جاری کردیا۔
ایف بی آر کے مطابق ترمیم کا مقصد پٹرولیم مصنوعات کی درآمد، ذخیرہ اور دوبارہ برآمد کو منظم اور سہولت فراہم کرنا ہے۔ پاکستان میں فارن سپلائرز کو کاروبار کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اب غیرملکی سپلائرز پاکستان میں اپنا رجسٹرڈ کاروبار قائم کرسکیں گے۔ فارن سپلائرز کو ذیلی کمپنی قائم کرنے کا بھی اختیار حاصل ہوگا۔
خام تیل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ پیٹرولیم مصنوعات مقامی مارکیٹ میں فروخت یا برآمد کرنے کی اجازت بھی ہوگی۔ درآمد کردہ مال کسٹمز اسٹوریج فیسلیٹی میں رکھنے کی سہولت ملےگی، فارن سپلائرز پاکستان میں کسی بھی جگہ ویئر ہاؤس استعمال کرسکیں گے۔
مزید پڑھیں: آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کا پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی بند کرنے کا اعلان
ایف بی آر کا مزید کہنا ہے کہ ان کمپنیز کو ویئر ہاؤس رینٹ، پورٹ اور دیگر سروس چارجز ادا کرنے ہوں گے۔ واجبات فارن کرنسی یعنی ڈالرز میں بینکنگ چینلز کے ذریعے ادا کرنا ہوں گے۔ فارن سپلائز یا ان کے سبسڈری کو اسٹیٹ بینک اور کسٹمز کی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔